فقہ شافعی سوال نمبر – 0712
فقہ شافعی سوال نمبر / 0712
کسی بھی فرض نماز سے پہلے والی سنت کو نماز کے بعد پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب:۔ فرض نماز سے پہلے والی سنت کو اسی وقت کرنا چاہیے ہاں اگر پہلے نہ پڑھ سکے تو اس سنت کو بعد میں بھی پڑھ سکتے ہیں جس طرح سے سنن ابي داود/1267 میں فجر سے پہلے والی سنت کو فجر کی نماز کے بعد پڑھنے پر اللہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم خاموشی رہے منع نہیں فرمایا اس معلوم ہوا کہ فرض نمازوں سے پہلے والی سنتوں کو بعد میں پڑھ سکتے ہیں۔
عظیم آبادی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:(فسكت رسول الله صلى الله عليه وسلم) قال الخطابي: فيه بيان أن لمن فاتته الركعتان قبل الفريضة أن يصليهما بعدها قبل طلوع الشمس، وأن النهي عن الصلاة بعد الصبح حتى تطلع الشمس إنما هو فيما يتطوع به الإنسان إنشاء وابتداء دون ما كان له تعلق بسبب۔ (عون المعبود:2/ 557) امام نووي رحمة الله عليه فرماتے ہیں: رَاتِبَةٌ تَسْبِقُ الْفَرِيضَةَ فَيَدْخُلُ وَقْتُهَا بِدُخُولِ وَقْتِ الْفَرِيضَةِ، وَيَبْقَى جَوَازُهَا مَا بَقِيَ وَقْتُ الْفَرِيضَةِ. وَوَقْتُ اخْتِيَارِهَا مَا قَبْلَ الْفَرِيضَةِ. (روضة الطالبين 1/ 439) علامہ سليمان الجمل رحمة الله عليه فرماتے ہیں : وَسُنَّ قَضَاءُ نَفْلٍ مُؤَقَّتٍ ” إذَا فَاتَ كَصَلَاتَيْ الْعِيدِ وَالضُّحَى وَرَوَاتِبِ الفرائض كما تقضي الفرائض بجامع التَّأْقِيتِ۔ (حاشية الجمل:2/ 259) ★مرعاة المفاتيح: 3/ 466