فقہ شافعی سوال نمبر – 0715
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0715
انتقال کے بعد کیا میت کا چہرہ دیکھنا ضروری ہے ؟ اگر کوئی خاص رشتہ دار /یا بیٹا وغیرہ ملک سے باہر ہو تو کیا ویڈیو کال پر میت کا دیدار کر سکتے ہیں؟
جواب:۔ میت کو اپنے محارم کا آخیری دیدار کرنا جائز ہے۔ اگر کوئی میت کا انتہائی قریبی رشتہ دار مثلا (اولاد،وغیرہ) اس کے دیدار کا خواہشمند ہو تو اسے ویڈیو کال سے دیدار کرایا جاسکتا ہے۔ البتہ اس سلسلے میں احتیاط بہتر ہے اس لیے کہ شریعت نے میت کے انتقال پر اس کے جنازہ کی نماز میں شرکت اور قبرستان میں ساتھ چل کر تدفین میں شامل ہونے پر دو قیراط اجر کی بشارت دی ہے۔
قال السندي رحمه الله: قوله ( لا تدرجوه ) من الإدراج أي لا تدخلوه والحديث يدل على أن من يريد النظر فلينظر إليه قبل الإدراج فيؤخذ منه أن النظر بعد ذلك لا يحسن ويحتمل أنه قال ذلك لأن النظر بعده يحتاج إلى مؤنة الكشف۔ (حاشية السندي علي ابن ماجه /1475) قال الرملي رحمه الله: وَيَجُوزُ لِأَهْلِ الْمَيِّتِ وَنَحْوِهِمْ) كَأَصْدِقَائِهِ (تَقْبِيلُ وَجْهِهِ) لِخَبَرِ «أَنَّهُ – صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – قَبَّلَ وَجْهَ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ بَعْدَ مَوْتِهِ» وَلِمَا فِي الْبُخَارِيِّ ” أَنَّ أَبَا بَكْرٍ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ – قَبَّلَ وَجْهَ رَسُولِ اللَّهِ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – بَعْدَ مَوْتِهِ ".وَيَنْبَغِي نَدْبُهُ لِأَهْلِهِ وَنَحْوِهِمْ كَمَا قَالَهُ السُّبْكِيُّ، وَجَوَازُهُ لِغَيْرِهِمْ، وَلَا يَقْتَصِرُ جَوَازُهُ عَلَيْهِمْ، وَفِي زَوَائِدِ الرَّوْضَةِ فِي أَوَائِلِ النِّكَاحِ: وَلَا بَأْسَ بِتَقْبِيلِ وَجْهِ الْمَيِّتِ الصَّالِحِ فَقَيَّدَهُ۔ (نهاية المحتاج :3/ 19) ★عجالة المحتاج 1/ 448 ★النجم الوهاج 3/ 95