فقہ شافعی سوال نمبر – 0726
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0726
ووٹ کا نشان جو سیاہی انگلی پر لگنے سے وضو اور غسل کا کیا مسئلہ ہے
جواب :۔ ووٹ دیتے وقت بطور علامت انگلی پر اگرقلم کے ذریعہ نشان لگایاجائے تواس نشان میں وضو وغسل کے لئے کوئی حرج نہیں ہے ۔لیکن اگر روشنائی کا استعمال کیا جاتا ہے اس کو فوری طورپرصاف کرنے کی کوشش کی جائے اس لئے کہ بسااوقات یہ نشان سوکھنے کے بعد جرم کی حیثیت اختیارکرجاتاہے اور پانی کے پہنچنے کے لئے مانع بنتا ہے ۔البتہ اگر اس کو چھڑانا دشوار اور تکلیف دہ ہو تو اس کو معاف سمجھا جائے گا اور وضو اور غسل صحیح ہوجائے گا.
إذا كان على بعض أعضائه شمع أو عجين أو حناء واشتباه ذلك فمنع وصول الماء الى شئ من العضو لم تصح طهارته سواء كثر ذلك أم قل ولو بقي على اليد وغيرها أثر الحناء ولونه دون عينه أو أثردهن مائع بحيث يمس الماء بشرة العضو ويجري عليها لكن لا يثبت صحت طهارته. (المجموع :٤٦٧/١) ولو وضع في الشق شمعة أو حناء وله جرم لا يجزيء وضوؤه ولا تصح صلاته (كفاية الأخيار :٢٦/١) ويجب إزالة نحو شمع يمنع وصول الماء ولا يضر لون صبغ ولا دهن لا جرم له۔ (حاشية الجمل :١١٣/١)