فقہ شافعی سوال نمبر – 0731
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0731
اگر عشاء کی نماز چھوٹ جائے تو کیا تراویح کی جماعت میں عشاء کی نماز پڑھ سکتے ہیں اور اس کا کیا طریقہ ہے؟
جواب:۔ اگر کسی کی عشاء کی جماعت فوت ہوجائے تو افضل یہ ہے کہ وہ الگ سے پڑھ لے لیکن اگر کوئی شخص تراویح کی نماز میں امام کی اقتدا میں عشاء کی نماز پڑھے تو اس کے لیے ایسا کرنا جائز ہے، اور جب دو رکعت کے بعد امام سلام پھیرے تو وہ شخص بقیہ دو رکعت کے لیے کھڑا ہوگا، اولی یہ ہے کہ باقی دو رکعت منفرد ہی ادا کرے لیکن اگر وہ بقیہ دو رکعت بھی تراویح کے امام کے ساتھ ادا کرنا چاہے تو امام کی سلام کے بعد کھڑا ہوکر انتظار کرے گا اور جب امام تراویح کی دو رکعت شروع کرے تو دل میں اقتداء کی نیت کرکے باقی دو رکعت امام کے ساتھ مکمل کرلے۔
وَتَصِحُّ صَلَاةُ الْعِشَاءِ خَلْفَ مَنْ يُصَلِّي التَّرَاوِيحَ كَمَا لَوْ اقْتَدَى فِي الظُّهْرِ بِالصُّبْحِ. فَإِذَا سَلَّمَ الْإِمَامُ قَامَ إلَى بَاقِي صَلَاتِهِ وَالْأَوْلَى أَنْ يُتِمَّهَا مُنْفَرِدًا، فَإِنْ اقْتَدَى بِهِ ثَانِيًا فِي رَكْعَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ مِنْ التَّرَاوِيحِ جَازَ كَمُنْفَرِدٍ اقْتَدَى فِي أَثْنَاءِ صَلَاتِهِ بِغَيْرِهِ.١ وَتَصِحُّ الْعِشَاءُ خَلْفَ مَنْ يُصَلِّي التَّرَاوِيحَ إلَخْ) تَحْصُلُ لَهُ فَضِيلَةُ الْجَمَاعَةِ بِصَلَاتِهِ الْعِشَاءَ، أَوْ نَحْوَهَا خَلْفَ التَّرَاوِيحِ وَعَكْسُهُ وَبِصَلَاةِ الصُّبْحِ، أَوْ نَحْوِهَا ٢ وَلَوْ صَلَّى الْعِشَاءَ خَلْفَ التَّرَاوِيحِ جَازَ فَإِذَا سَلَّمَ الْإِمَامُ قَامَ إلَى رَكْعَتَيْهِ الْبَاقِيَتَيْنِ وَالْأَوْلَى أَنْ يُتِمَّهَا مُنْفَرِدًا فَلَوْ قَامَ الْإِمَامُ إلَى أُخْرَيَيْنِ مِنْ التَّرَاوِيحِ فَنَوَى الِاقْتِدَاءَ بِهِ ثَانِيًا فِي رَكْعَتَيْهِ فَفِي جَوَازِهِ الْقَوْلَانِ فِيمَنْ أَحْرَمَ مُنْفَرِدًا ثُمَّ نَوَى الِاقْتِدَاءَ الْأَصَحُّ الصِّحَّةُ۳. (ﺗﺼﺢ ﻗﺪﻭﺓ اﻟﻤﺆﺩﻱ ﺑﺎﻟﻘﺎﺿﻲ، ﻭاﻟﻤﻔﺘﺮﺽ ﺑﺎﻟﻤﻨﺘﻔﻞ ﻭﻓﻲ اﻟﻈﻬﺮ ﺑﺎﻟﻌﺼﺮ ﻭﺑﺎﻟﻌﻜﻮﺱ) ﺃﻱ ﺑﻌﻜﺲ ﻛﻞ ﻣﻤﺎ ﺫﻛﺮ ﻧﻈﺮا ﻻﺗﻔﺎﻕ اﻟﻔﻌﻞ ﻓﻲ اﻟﺼﻼﺗﻴﻦ، ﻭﺇﻥ ﺗﺨﺎﻟﻔﺖ اﻟﻨﻴﺔ، ﻭاﻻﻧﻔﺮاﺩ ﻫﻨﺎ ﺃﻓﻀﻞ، ﻭﻋﺒﺮ ﺑﻌﻀﻬﻢ ﺑـ’ﺄﻭﻟﻰ’ ﺧﺮﻭﺟﺎ ﻣﻦ اﻟﺨﻼﻑ ١) تحفة المحتاج. ٣٣٥/٢٢) اسني المطالب. ٢٢٧/١٣) المجموع ٢٧٠/٤٤)تحفة المحتاج:. ٢/٢٣٢