فقہ شافعی سوال نمبر – 0744
فقہ شافعی سوال نمبر / 0744
حاجی (تمتع اور قِران) پر اگر دم واجب ہوجائے تو دم دینے کا وقت کب تک رہتا ہے؟ اور اس میں افضل کونسا وقت ہے؟
تمتع اور قِران والے حاجی پر اگر دم واجب ہوجائے اس کے لیے کوئی وقت متعین نہیں ہے. بلکہ وہ عید سے پہلے پہلے دم دے (جانور ذبح کرے) البتہ افضل وقت یوم النحر کی صبح سے لیکر ایام تشریق کے تیسرے دن کے غروب تک رہتا ہے۔
قال الشيرازي رحمه الله: الأفضل ان يذبح دم التمتع و القران يوم النحر۔ (التنبيه/١٥٥) قال امام الحرمين رحمه الله: اذا وجب الدم فلا وقت له على الخصوص بعد الوجوب فله ان يريق الدم قبل العيد قياسا على سائر دماء الجبرانات۔ (نهاية المطلب:٥٨/٤) وذهب الشافعية الى انها لا تختص بزمان بل يجوز ان يذبحها بعد الإحرام بالقران وبعد الإحرام بالحج فى التمتع ويجوز قبل الإحرام بالحج بعد التحلل من العمرة فى الاظهر. (الموسوعة الفقهية:٢٥٠/٤٢) *بحر المذهب:٦٦/٥ *الوسيط:٥٩/٢