فقہ شافعی سوال نمبر – 0746
فقہ شافعی سوال نمبر / 0746
اگر کوئی مٹی کا کام کرنے کی وجہ سے ناخن میں میل کچیل یا مٹی جمع ہوجائے اور اسی حالت میں کوئی وضو کرلے تو کیا اس کا وضو صحیح ہوگا؟
اگر کوئی شخص مٹی کا کام کرتا ہو جیسے کاشتکار وغیرہ جس کی وجہ سے اس کے ناخن میں مٹی کا میل کچیل جمع رہتا ہے اور ایسا شخص بےتوجہی سے وضو کرتا ہے اور میل کچیل کی وجہ سے پانی چمڑی تک نہیں پہنچتا تو اس کا وضو صحیح نہیں ہوگا ہاں اگر کوئی کاشتکار میل کچیل اور جمع شدہ مٹی کو دور کرنے کی بھرپور کوشش کرتا ہے لیکن مسلسل ایسا کام کرنے کی وجہ سے مٹی کا تھوڑا بہت اثر باقی رہتا ہے تو وضو درست ہوگا۔
ما يشترط في المغسول جري الماء عليه وتقديم ازالةمانع وصوله الى البشرة كوسخ ظفر و كشمع او حناء او دهن جامد في شقوق القدمين ان لم يبلغ اللحم (العباب :۸۵/۱) ويعلم مما تقرر انه يجب ازالة ما تحت الاظفار من الوسخ، لمنعه وصول الماء. نعم : يعفي عن القليل في حق من ابتلي به: كالفلاحين ونحوهم ممن يشتغل في الطين.. قال الغزالى والزركشى غيرهما واطالوافي ترجيحه،وصرحوا بالمسامحة عما تحتها من الوسخ دون نحوالعجين (فتح العلام :١/ ١٩٤ – ١٩٥) *روضةالطالبين :١/ ١٦٤ *الاقناع :١/ ١٢٥ *اعانة الطالبين :١/ ٦٠