فقہ شافعی سوال نمبر – 0760
فقہ شافعی سوال نمبر /0760
اگر کسی شخص کی طرف سے قربانی کی جارہی ہو تو اس کے لیے قربانی کے اس گوشت میں سے کچھ حصہ کھانا ضروری ہے؟ اگر وہ پورا کا پورا گوشت غرباء میں تقسیم کردے تو کیا اس کی طرف سے قربانی ادا ہو جائے گی ؟
قربانی کے گوشت میں سے کچھ حصہ قربانی کرنے والے کے لیے کھانا سنت ہے۔ اگر کوئی پورا کا پورا گوشت غرباء میں صدقہ کردے تب بھی اس کی طرف سے قربانی ادا ہوجائے گی گوشت کا کھانا ضروری نہیں، البتہ اپنی طرف سے ہونے والی قربانی کے گوشت میں سے کم از کم ايک لقمہ تبرکاً کھانا افضل ہے۔
(وله) أي : المضحي عن نفسه (الاكل من اضحية تطوع) وهديه ، بل يسن ، … (وياكل ثلاثاً) أي: يسن ذلك لمن يضحي عن نفسه ، (وفي قول) قديم : ياكل (نصفاً) أي: يسن الا يزيد عليه، و يتصدق بالباقي …..(والأفضل) ان يتصدق (بكلها) لانه اقرب للتقوى (إلا لقماً يتبرك بها)۔ (الديباج في شرح المنهاج:٣٤٤/٤- ٣٤٥)