فقہ شافعی سوال نمبر – 0762
سوال نمبر / 0762
تمتع کرنے والا حاجی عمرہ سے فارغ ہوجائے اور ابھی حج کے دن شروع نہیں ہوئے ہوں تو کیا اس عمرہ کے بعد اس کے لیے تمتع کا دم دینا کافی ہوگا؟
حج تمتع کرنے والا عمرہ سے فارغ ہونے کے بعد جب حج کا احرام باندھے تو اس وقت اس پر دم تمتع واجب ہوتا ہے۔ البتہ عمرہ سے فارغ ہونے کے بعد اس کے لیے دم دینا جائز ہے، عمرہ سے پہلے جائز نہیں ہے۔ نیز یوم النحر (١٠/ ذوالحجہ) کو دم دینا افضل ہے۔
(ووقت وجوب الدم احرامه بالحج)….. ولا تتأقت إراقته بوقت،….. (والأفضل: ذبحه يوم النحر، (ويجوز قبل الإحرام) بالحج بعد التحلل من العمرة في الازهر، ولا يجوز قبل التحلل منها في الاصح. (كنز الراغبين:١/٥٦١) (ووقت وجوب الدم) عليه (احرامه بالحج) لانه حينئذٍ يصير متمتعاً بالعمرة الى الحج ، والأصح جواز ذبحه اذا فرغ من العمرة، ولا يتأقت ذبحه بوقتٍ كسائر دماء الجبرانات (و) لكن (الافضل وذبحه يوم النحر). (نهاية المحتاج:٣/٣٢٧)