فقہ شافعی سوال نمبر – 0802
فقہ شافعی سوال نمبر /0802
اگر کوئی عورت اذان کے بعد ناپاک ہوجائے تو کیا اس نماز کی قضا لازم آئے گی؟
نماز کا وقت ہونے کے بعد خواہ اذان ہو یا نہ ہو اذان کا وقت گذر جانے کے بعد حائضہ ہوجائے تو اس عورت پر اس وقت کی نماز قضاء کرنا ضروری ہے۔
(وَلَوْ) طَرَأَ مَانِعٌ كَأَنْ (حَاضَتْ) أَوْ نُفِسَتْ (أَوْ جُنَّ) ، أَوْ أُغْمِيَ عَلَيْهِ (أَوَّلَ الْوَقْتِ) وَاسْتَغْرَقَهُ (وَجَبَتْ تِلْكَ) الصَّلَاةُ (إنْ) كَانَ قَدْ (أَدْرَكَ) مِنْ الْوَقْتِ قَبْلَ طُرُوُّ مَانِعِهِ فَالْأَوَّلُ فِي كَلَامِهِ نِسْبِيٌّ بِدَلِيلِ مَا عَقَّبَهُ بِهِ فَلَا اعْتِرَاضَ عَلَيْهِ (قَدْرَ الْفَرْضِ) الَّذِي يَلْزَمُهُ بِأَخَفِّ مُمْكِنٍ مَعَ إدْرَاكِ زَمَنِ طُهْرٍ يَمْتَنِعُ تَقْدِيمُهُ كَتَيَمُّمٍ وَطُهْرِ سَلَسٍ (تحفة المحتاج :١/٤٨٧)