فقہ شافعی سوال نمبر – 0804
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0804
اگر کوئی شخص مسلسل (آٹھ سے بیس دن) سمندری سفر پر رہتا ہو تو اس کے لیے جمعہ کی نماز کا کیا حکم ہے اور ایسا شخص کشتی پر نمازوں کو کب تک جمع و قصر کر سکتا ہے؟
مسافر پر جمعہ فرض نہیں خواہ سفر سمندری ہو یا فضائی یا زمینی اور اس کی مدت کوئی متعین نہیں چونکہ حالت سفر میں جمعہ کی نماز فرض نہیں ہے ایسا شخص جب تک سفر پر رہیگا تب تک جمعہ کی نماز کی جگہ ظہر کی نماز ادا کرے گا اور سفر ختم ہونے تک تمام نمازوں کو جمع اور قصر دونوں کرسکتا ہے
وان كان سفره ثلاثة ايام فصاعدا٬ ولم يكن مدمن سفر البحر وغيره ولا يترك القصر رغبة عنه. يجوز الجمع بين الظهر و العصر و بين المغرب والعشاء في السفر الذي تقصر فيها الصلاة. (المجموع: ٥/ ٣٢٢-٣٥٢) ﻗﺪ ﺫﻛﺮﻧﺎ ﺃﻥ ﻣﺴﺎﻓﺔ اﻟﻘﺼﺮ: ﺳﺘﺔ ﻋﺸﺮ ﻓﺮﺳﺨﺎ، ﻭﻫﻮ ﻣﺴﻴﺮ ﻳﻮﻣﻴﻦ، ﻗﺎﻝ اﻟﺸﺎﻓﻌﻲ: (ﻭﺃﺣﺐ ﺃﻻ ﻳﻘﺼﺮ ﻓﻲ ﺃﻗﻞ ﻣﻦ ﻣﺴﻴﺮﺓ ﺛﻼﺛﺔ ﺃﻳﺎﻡ) ﻟﻴﺨﺮﺝ ﺑﺬﻟﻚ ﻣﻦ اﻟﺨﻼﻑ. (البيان:٤٥١/٢) (سورة النساء /١٠١)