فقہ شافعی سوال نمبر – 0811
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0811
سفر میں نماز قضا ہو جائے تو گھر پہونچنے کے بعد وہ نمازیں قصر کریگا یا مکمل پڑھے گا؟ اور نیت کیسے کرے گا؟
سفر کی قصر نمازیں گھر پہنچنے کے بعد پوری پڑھنا لازم ہے ایسی نماز کو مکمل پڑھنے کی نیت کرے گا اس لیے کہ اپنے مقام پر پہنچنے کے بعد قصر نہیں کرسکتا ہے۔
قال الشيخ زكريا الأنصاري رحمه الله: فَلَا تُقْصَرُ صُبْحٌ وَمَغْرِبٌ وَمَنْذُورَةٌ وَنَافِلَةٌ….. وَلَا فَائِتَةُ سَفَرٍ فِي حَضَرٍ؛ لِأَنَّهُ لَيْسَ مَحَلُّ قَصْرٍ. (أسنى المطالب:٤٨٥/١) قال الإمام الماوردي عن الشافعي رحمه الله: قَالَ الشافعي رحمه الله تعالى: ” وَإِنْ نَسِيَ صَلَاةً فِي سَفَرٍ فَذَكَرَهَا فِي حَضَرٍ فَعَلَيْهِ أَنْ يُصَلِّيَهَا صَلَاةَ حَضَرٍ لِأَنَّ عِلَّةَ الْقَصْرِ هِيَ النَّيَّةُ وَالسَّفَرُ فَإِذَا ذَهَبَتِ العلة القصر ذهب”۔ (الحاوي الكبير:٣٧٨/٢)