فقہ شافعی سوال نمبر – 0814
فقہ شافعی سوال نمبر /0814
نکاح کے صحیح ہونے کے لیے کتنے گواہ ضروری ہے اور گواہ کا مسلمان ہونا ضروری ہے یا نہیں؟
نکاح کے صحیح ہونے کے لیے دو گواہوں کا ہونا ضروری ہے اور دونوں کا مسلمان ہونا بھی نکاح صحیح ہونے کے لیے شرط ہے۔ اگر دو گواہوں میں سے کوئی ایک غیر مسلم یا قادیانی ہو تو نکاح درست نہیں ہوگا۔
قال الإمام النووي رحمه الله: وإذا تزوج المسلم كتابية فانه يتزوجها من وليها الكافر إذا كان عدلا في دينه، ولا يصح إلا بحضرة شاهدين مسلمين عدلين. (المجموع شرح المهذب:٢٠٢/١٦) قال الإمام إبن حجر الهيتمي رحمة الله عليه : وَلَوْ بَانَ فِسْقُ الْوَلِيِّ أَوْ الشَّاهِدَيْنِ الْعَدْلَيْنِ أَوْ الْمَسْتُورَيْنِ، أَوْ غَيْرُهُ مِنْ مَوَانِعِ النِّكَاحِ كَصِغَرٍ، أَوْ جُنُونٍ ادَّعَاهُ وَارِثُهُ، أَوْ وَارِثُهُمَا وَقَدْ عَهِدَ، أَوْ أَثْبَتَهُ (عِنْدَ الْعَقْدِ فَبَاطِلٌ عَلَى الْمَذْهَبِ) كَمَا لَوْ بَانَا كَافِرَيْنِ. (تحفة المحتاج :٣ /١٩٤)