فقہ شافعی سوال نمبر – 0830
فقہ شافعی سوال نمبر / 0830
*اگر کوئی نکاح میں ایجاب و قبول عربی زبان میں کرے جبکہ دولھا عربی زبان نہ جانتا ہو تو اس کا کیا مسئلہ ہے؟
نکاح میں ایجاب و قبول ہی اصل ہے اس کے بغیر نکاح ہی نہیں ہوتا اگر دولھا یا ولی یا دونوں میں سے کوئی ایک عربی نہ جانتا ہو لیکن ایجاب و قبول میں پڑھے جانے والے الفاظ اور مفہوم معلوم ہو تو نکاح منعقد ہوگا اگر اتنا بھی نہ جانتا ہو تو ایجاب و قبول درست نہیں۔
و إن كان أحدهما يحسن العربية ولا يحسن العجمية، و الآخر يحسن العجمية و لا يحسن العربية، و قلنا: يصح العقد بالعجمية- صحّ العقد بينهما بشرط أن يفهم القابل أن الولي أوجب له النكاح؛ لأنه إذا لم يفهم، لا يصح أن يقبل.. (المجموع:٢٣٥/١٩) و إذا صححناه فذاك إذا فهم كل منهما كلام الآخر. فإن لم يفهم فأخبره ثقة عن معنى لفظه….. (روضة الطالبين:٣٨٢/٥)