فقہ شافعی سوال نمبر – 0837
فقہ شافعی سوال نمبر / 0837
ماسک پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
*موجودہ حالات میں کرونا وائرس سے بچنے کے لیے چہرے پر ماسک کا لگانا احتیاطی تدابیر میں داخل ہے، لہذا اگر کوئی شخص ماسک لگا کر نمازمیں سجدہ کرتا ہے، جبکہ سجدے میں ناک زمین پر لگنے سے ماسک حائل بن رہا ہے تو اس صورت میں ماسک لگا کر نماز پڑھنا صحیح اور درست ہے اس سے نماز میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، اس لیے کہ سجدہ میں ناک کا زمین پر لگنا واجب نہیں ہے بلکہ سنت ہے۔ نیز ماسک کا پہننا عذر کی بناء پر ہے. لہذا اس صورت میں ناک کا زمین پر لگنا بھی شمار ہوگا جیسا کہ پیشانی پر زخم کی بناء پر پٹی ہوتو پیشانی کا لگنا شمار ہوتا ہے اور سجدہ درست ہوتا ہے *
وَإِنَّمَا لَمْ يَجِبْ وَضْعُ الْأَنْفِ كَالْجَبْهَةِ مَعَ أَنَّ خَبَرَ «أُمِرْت أَنْ أَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ» ظَاهِرُهُ الْوُجُوبُ لِلْأَخْبَارِ الصَّحِيحَةِ الْمُقْتَصِرَةِ عَلَى الْجَبْهَةِ قَالُوا وَتُحْمَلُ أَخْبَارُ الْأَنْفِ عَلَى النَّدْبِ قَالَ فِي الْمَجْمُوعِ وَفِيهِ ضَعْفٌ؛ (أسنى المطالب في شرح روض الطالب:١٦٢/١) فان کان بجبھتة جراحة فعصبھا بعصابة وسجد علی العصابة اجز أ ہ لانه لماجاز ترك اصل السجود لعذر فلان یجوز ترك مباشرۃ الجبھة لعذراولی (البیان:2/215) فالسجود على الجبهة واجب عند الشافعية بلا خلاف، والسجود على الأنف مع الجبهة مستحب عندهم، فلو تركه جاز، . فتح المنعم شرح صحيح مسلم٦٨/٣