فقہ شافعی سوال نمبر – 0850
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0850
*بہت سے لوگ واٹس ایپ وغیرہ پر گروپ سلام لکھ کر یا وائز میسج بھیجتے ہیں تو اس کا جواب زبان سے دینا کافی ہیں یا اسے لکھ کر بھیجنا ضروری ہے؟
*سلام کا جواب دینا واجب ہے اور اس اصول یہ ہے اگر کوئی شخص کسی جماعت کو سلام کرے تو ان میں سے کسی ایک کا جواب دینا تمام کی طرف سے کافی ہے اگر کوئی بھی جواب نہ دے تو سارے لوگ گنہگار ہونگے اسی طرح واٹس ایپ گروپ میں اگر کوئی سلام کرے تو کسی ایک کا جواب دینا کافی ہے ہاں اگر کوئی شخص سلام لکھ کر دوسروں کو بھیجے دے اور وہ لوگ پڑھ کر اس پر مطلع ہوجائیں تو ان پر (لفظا) زبان سے جواب دینا کافی ہے لکھ کر سلام کا جواب بھیجنا ضروری نہیں۔*
*علامہ نووی رحمة الله علیه فرماتے ہیں: ﻭﺇﻥ ﺳﻠﻢ ﻋﻠﻰ ﺟﻤﺎﻋﺔ، ﻓﺎﻝﺭﺩ ﻓﻲ ﺣﻘﻬﻢ ﻓﺮﺽ ﻛﻔﺎﻳﺔ، ﻓﺈﻥ ﺭﺩ ﺃﺣﺪﻫﻢ، ﺳﻘﻂ اﻟﺤﺮﺝ ﻋﻦ اﻟﺒﺎﻗﻴﻦ، ﻭﺇﻥ ﺭﺩ اﻟﺠﻤﻴﻊ، ﻛﺎﻧﻮا ﻣﺆﺩﻳﻦ ﻟﻠﻔﺮﺽ، ﺳﻮاء ﺭﺩﻭا ﻣﻌﺎ ﺃﻭ ﻣﺘﻌﺎﻗﺒﻴﻦ، ﻓﺈﻥ اﻣﺘﻨﻌﻮا ﻛﻠﻬﻢ، ﺃﺛﻤﻮا* (روضة الطالبين: ۱۰/٢٢٦) *قال الله تعالى: واذا حييتم بتحية فحيوا باحسن منها او ردوها*۔ سورة النساء( ٨٤) *ﻭﻳﺠﺐ ﺭﺩ ﺟﻮاﺏ ﻛﺘﺎﺏ اﻟﺘﺤﻴﺔ ﻛﺮﺩ اﻟﺴﻼﻡ.* (روح المعاني:٣/٩٣) *مزید صاحب فتح المعین فرماتے ہیں: ﻭﻳﻠﺰﻡ اﻟﻤﺮﺳﻞ ﺇﻟﻴﻪ اﻟﺮﺩ ﻓﻮﺭا ﺑﺎﻟﻠﻔﻆ ﻓﻲ اﻹﺭﺳﺎﻝ ﻭﺑﻪ ﺃﻭ ﺑﺎﻟﻜﺘﺎﺑﺔ ﻓﻴﻬﺎ.* (فتح المعين:١/٥٩٧)