فقہ شافعی سوال نمبر – 0865
فقہ شافعی سوال نمبر / 0865
*عمامہ پہنے شخص کے لیے وضو کرتے وقت عمامہ کو اتارنا ضروری ہے یا حرکت دئیے بغیر سر کے پچھلے یا کانوں کے اوپری حصہ کے بالوں میں مسح کرے تو کیا مسح درست ہے؟*
*وضو میں سر کا مسح کرنا فرض ہے اور سر کے مسح کی حد سر میں بالوں کے اگنے کی متعین جگے ہیں اگر کوئی عمامہ پہنا ہوا شخص سر کے پچھلے یا کانوں کے اوپری حصہ کے بالوں کا مسح کرے تو کافی ہوگا۔*
*علامہ رملی رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔(اﻟﺮاﺑﻊ) ﻣﻦ اﻟﻤﻔﺮﻭﺽ ﻣﺴﻤﻰ ﻣﺴﺢ ﻟﺒﺸﺮﺓ ﺭﺃﺳﻪ) ﻭﺇﻥ ﻗﻞ (ﺃﻭ) ﺑﻌﺾ (ﺷﻌﺮ) ﻭﻟﻮ ﺑﻌﺾ ﻭاﺣﺪﺓ (ﻓﻲ ﺣﺪﻩ) ﺃﻱ اﻟﺮﺃﺱ ﺑﺤﻴﺚ ﻻ ﻳﺨﺮﺝ اﻟﻤﻤﺴﻮﺡ ﻋﻨﻪ ﺑﻤﺪ ﻭﻟﻮ ﺗﻘﺪﻳﺮا ﺑﺄﻥ ﻛﺎﻥ ﻣﻌﻘﻮﺻﺎ ﺃﻭ ﻣﺘﺠﻌﺪا، ﻏﻴﺮ ﺃﻧﻪ ﺑﺤﻴﺚ ﻟﻮ ﻣﺪ ﻣﺤﻞ اﻝﻣﺴﺢ ﻣﻨﻪ ﺧﺮﺝ ﻋﻦ اﻟﺮﺃﺱ ﻣﻦ ﺟﻬﺔ ﻧﺰﻭﻟﻪ ﺃﻭ اﺳﺘﺮﺳﺎﻝ ﻣﻦ ﺟﻬﺔ ﻧﺰﻭﻟﻪ ﺳﻮاء ﻓﻴﻬﻤﺎ ﺟﺎﻧﺐ اﻟﻮﺟﻪ ﻭﻏﻴﺮﻩ، ﻟﻤﺎ ﺻﺢ ﻣﻦ «ﻣﺴﺢﻫ – ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ – ﻟﻨﺎﺻﻴﺘﻪ ﻭﻋﻠﻰ ﻋﻤﺎﻣﺘﻪ» اﻟﺪاﻟﻴﻦ ﻋﻠﻰ اﻻﻛﺘﻔﺎء ﺑﻣﺴﺢ اﻟﺒﻌﺾ۔* (نهايةالمحتاج:١٧٣/١) *علامہ عبدالواحد الرویانی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: وإن مسح على الصدغين أو النزعتين جاز۔* (بحر المذهب :٩٦/١)