فقہ شافعی سوال نمبر – 0866
فقہ شافعی سوال نمبر / 0866
*بدن پر کھجلی کی بناء پر پانی میں ڈیٹول ڈال کر اس پانی سے فرض غسل کرنے کا کیا حکم ہے؟*
*اگر ڈیٹول پانی میں اتنی معمولی مقدار میں ڈالا جائے جس سے پانی کے رنگ، بُو یا مزہ میں تبدیلی واقع نہ ہو تو اس پانی سے فرض غسل کر سکتے ہیں، لیکن اگر ڈیٹول اتنی زیادہ مقدار میں ڈالا جائے جس کی وجہ سے پانی کا رنگ، بو یا مزہ تبدیل ہوجائے تو اب اس پانی کو فرض غسل کے لیے استعمال کرنا درست نہیں۔ لہذا فرص غسل کے لئے صاف پانی استعمال کرنا ضروری ہے ۔*
*قال الماوردي في الحاوي الكبير: اعْلَمْ أَنَّ كُلَّ مَا خَالَطَهُ مَذْرُورٌ طَاهِرٌ كَالزَّعْفَرَانِ وَالْعُصْفُرِ وَالْحِنَّاءِ، أَوْ خَالَطَ الْمَائِعَ طَاهِرٌ كَمَاءِ الْوَرْدِ وَالْخَلِّ، فَإِنْ لَمْ يُؤَثِّرْ فِي تَغَيُّرِ الْمَاءِ جَازَ اسْتِعْمَالُهُ فِي الْحَدَثِ وَالنَّجَسِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ الْمَائِعُ الْمَخَالِطُ أَكْثَرَ وَإِنْ غَيَّرَ أَحَدَ أَوْصَافِ الْمَاءِ مِنْ لَوْنٍ أَوْ طَعْمٍ أَوْ رَائِحَةٍ لَمْ يَجُزِ اسْتِعْمَالُهُ فِي حَدَثٍ وَلَا نَجَسٍ.* (الحاوي الكبير:١/ ٤٦) *قال النووي في المجموع: وَأَمَّا صِفَةُ التَّغَيُّرِ فَإِنْ كَانَ تَغَيُّرًا كَثِيرًا سَلَبَ قَطْعًا: وَإِنْ كَانَ يَسِيرًا بِأَنْ وَقَعَ فِيهِ قَلِيلُ زَعْفَرَانٍ فَاصْفَرَّ قَلِيلًا أَوْ صَابُونٌ أَوْ دَقِيقٌ فَابْيَضَّ قَلِيلًا بِحَيْثُ لَا يُضَافُ إلَيْهِ فَوَجْهَانِ الصَّحِيحُ منهما انه طهور لبقاء الاسم هكذا صححه الخراسانيون وهو المختار۔* (المجموع:١ / ١٠٣)