فقہ شافعی سوال نمبر – 0868
فقہ شافعی سوال نمبر / 0868
*استنجاء کے لیے روئی کا استعمال کرنا کیسا ہے ؟*
*اگر کوئی شخص استنجاء کے لیے کپاس یا روئی کا استعمال کرے تو استنجا درست نہیں ہوگا اسلئے کہ کپاس میں قالعیت یعنی جذب کرنے والی صفت نہیں پائی جاتی ہے اور استنجاء حاصل کرنے والی چیز کا جامد یعنی سخت اور قالع یعنی جزب کرنے والی ہونا ضروری ہے نیز استنجاء حاصل کرنے والی چیز کا محترم بھی نہ ہونا ضروری ہے۔*
*قال الماوردي في الحاوي الكبير: وَإِنْ عُدِمَ الْوَصْفُ الثَّانِي فَكَانَ غَيْرَ مُزِيلٍ لَمْ يَجُزِ الِاسْتِنْجَاءُ بِهِ لِأَنَّ الْمَقْصُودَ بِالِاسْتِنْجَاءِ هُوَ الْإِزَالَةُ، وَمَا لَا يُزِيلُ عَلَى أَرْبَعَةِ أَضْرُبٍ: أَحَدُهَا: مَا لَا يُزِيلُ لِنُعُومَتِهِ كَالْخَزِّ وَالْحَرِيرِ وَالْقُطْنِ.* (الحاوي الكبير:١ /١٦٧)