فقہ شافعی سوال نمبر – 0888
فقہ شافعی سوال نمبر / 0888
*ریت سے تیمم کرنے کا شرعاً کیا حکم ہے ؟*
*ايسی ریت جس میں غبار ہو تو اس ریت سے تیمم کرنا جائز ہے، اگر ریت میں غُبار نہ ہو تو اس ریت سے تیمم کرنا درست نہیں ہے۔*
*علامہ ماوردی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ﻓﺄﻣﺎ اﻝﺭﻣﻞ ﻓﻘﺪ ﻧﺺ اﻟﺸﺎﻓﻌﻲ ﻓﻲ اﻟﻘﺪﻳﻢ ﻋﻠﻰ ﺟﻮاﺯ اﻟﺘﻴﻤﻢ ﺑﻪ ﻭﻧﺺ ﻓﻲ اﻟﺠﺪﻳﺪ ﻋﻠﻰ ﺃﻧﻪ ﻻ ﻳﺠﻮﺯ اﻟﺘﻴﻤﻢ ﺑﻪ ﻭﻟﻴﺲ ﺫﻟﻚ ﻋﻠﻰ ﻗﻮﻟﻴﻦ ﻛﻤﺎ ﻏﻠﻂ ﻓﻴﻪ ﺑﻌﺾ ﺃﺻﺤﺎﺑﻨﺎ، ﻭﺇﻧﻤﺎ اﻝﺭﻣﻞ ﻋﻠﻰ ﺿﺮﺑﻴﻦ: ﺿﺮﺏ ﻣﻨﻪ ﻳﻜﻮﻥ ﻟﻪ ﻏﺒﺎﺭ ﻳﻌﻠﻖ ﺑﺎﻟﻴﺪ، ﻓﺎﻟﺘﻴﻤﻢ ﺑﻪ ﺟﺎﺋﺰ؛ ﻷﻧﻪ ﻣﻦ ﺟﻨﺲ اﻷﺭﺽ ﻭﻃﺒﻘﺎﺕ اﻷﺭﺽ، ﻭﺿﺮﺏ ﻣﻨﻪ ﻻ ﻏﺒﺎﺭ ﻟﻪ، ﻓﻼ ﻳﺠﻮﺯ اﻟﺘﻴﻤﻢ ﺑﻪ؛ ﻟﻌﺪﻡ ﻏﺒﺎﺭﻩ اﻟﺬﻱ ﻳﻘﻊ اﻟﺘﻴﻤﻢ ﺑﻪ، ﻻ ﻟﺨﺮﻭﺟﻪ ﻣﻦ ﺟﻨﺲ اﻟﺘﺮاﺏ.* (الحاوی الکبیر:٢٤٠/١) *علامہ شیرازی ابو اسحاق رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ﻭﻳﺠﺐ اﻟﺘﻴﻤﻢ ﻋﻦ اﻷﺣﺪاﺙ ﻛﻠﻬﺎ اﺫا ﻋﺠﺰ ﻋﻦ اﺳﺘﻌﻤﺎﻝ اﻟﻤﺎء ﻭﻻ ﻳﺠﻮﺯ اﻟﺘﻴﻤﻢ اﻻ ﺑﺘﺮاﺏ ﻃﺎﻫﺮ ﻟﻪ ﻏﺒﺎﺭ.* (التنبیه:٢٠/١)