فقہ شافعی سوال نمبر – 0890
فقہ شافعی سوال نمبر / 0890
*اگر کوئی بغیر وضو کے بھول یا عمدا بغیر وضو کے نماز پڑھے تو کیا اس نماز کا اعادہ ضروری ہے؟*
*بغیر وضو کے نماز صحیح نہیں ہوگی چاہیے اسے اپنے بے وضو ہونے کا علم ہو، یا نہ ہو، یا بھول کر اس نے نماز ادا کی ہو تو کسی بھی صورت میں نماز نہیں ہوگی۔ لھذا اگر کسی کو نماز کے بعد بے وضو ہونے کا علم معلوم ہوجائے تب اس نماز کا ادار ضروری ہے۔*
*قال الامام النووي رحمة الله عليه لَا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلَاةً بِغَيْرِ طُهُورٍ وَلِأَنَّهُ عُذْرٌ نَادِرٌ غَيْرُ مُتَّصِلٍ فَلَمْ تَسْقُطْ الْإِعَادَةُ كَمَنْ صَلَّى مُحْدِثًا نَاسِيًا أَوْ جَاهِلًا.* (المجموع شرح المهذب:٢٨١/٢) *قال الإمام تقي الدين الحصني رحمة الله عليه: (لَا يقبل الله صَلَاة بِغَيْر طهُور) الْأَحَادِيث فِي ذَلِك كَثِيرَة جدا فَلَو صلى بِغَيْر طَهَارَة وَكَانَ مُحدثا عِنْد إِحْرَامه لم تَنْعَقِد صلَاته عَامِدًا كَانَ أَو نَاسِيا وَإِن أحرم متطهراً ثمَّ أحدث بِاخْتِيَارِهِ بطلت صلَاته سَوَاء.* (كفاية الأخيار/٩٠)