فقہ شافعی سوال نمبر – 0898
فقہ شافعی سوال نمبر / 0898
*سجدہ سھو کب تک کر سکتے ہیں؟سلام کے بعد سجدہ سھو کرنے کا کیامسئلہ ہے؟*
*سجدہ سھو سے پہلے اگر عمدا کوئی سلام پھیرے تو سجدہ سھو کا وقت فوت ہوگیا . اگر کوئی بھول کر سلام پھیرے اور زیادہ وقت گزر جائے تو سجدہ فوت ہوگیا اب سجدہ سھو نہ کرے لیکن سہوا سلام کے بعد جلدی ہی یاد آئے تو وہ سہو کی نیت سے دو سجدے کرسکتا ہے البتہ سجدوں کے بعد دوبارہ سلام پھیرے.*
*قال الإمام ابن حجر الهيتمي رحمه الله : ومحل سجود السهو بين التشهد والسلام ويفوت بالسلام عامدًا وكذا ناسيًا إن طال الفصل، فإن قصر عاد إلى السجود.* (المنهاج القويم/ ١٣٢) *قال الإمام أصحاب الفقه المنهجي حفظهم الله : فلو سلَّم المصلي قبل السجود عامداً أو ناسياً وطال الفصل؛ فات السجود، وإلا بأن قصر الفصل فله أن يتدارك السجود بأن يسجد مرتين بنية السهو ثم يسلِّم مرة أخرى.* (الفقه المنهجي :١٧٣/١) فتح الوهاب:1/64 أسنى المطالب :١٩٨/١