فقہ شافعی سوال نمبر – 0901
فقہ شافعی سوال نمبر / 0901
*کھانا کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنے کا کیا مسئلہ ہے اور اس کا طریقہ کیا ہے؟*
*کھانے کے بعد انگلیوں کو صاف کرنا یعنی چاٹنا سنت ہے۔ انگلیوں کو چاٹنے کے سلسلے میں فقہائے کرام نے ایک طریقہ یہ بھی بیان کیا ہے پہلے درمیان والی انگلی (بڑی انگلی) پھر اس کے ساتھ والی (شہادت کی انگلی) اور اخیر میں انگوٹھا چانٹے۔*
*علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ﻭﻓﻲ ﺭﻭاﻳﺔ ﺃﻥ اﻟﻨﺒﻲ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﺃﻣﺮ ﺑﻠﻌﻖ اﻷﺻﺎﺑﻊ ﻭاﻟﺼﺤﻔﺔ ﻭﻗﺎﻝ اﻧﻜﻢ ﻻﺗﺪﺭﻭﻥ ﻓﻲ ﺃﻳﻪ اﻟﺒﺮﻛﺔ ﻭﻓﻲ ﺭﻭاﻳﺔ ﺇﺫا ﻭﻗﻌﺖ ﻟﻘﻤﺔ ﺃﺣﺪﻛﻢ ﻓﻠﻴﺄﺧﺬﻫﺎ ﻓﻠﻴﻤﻂ ﻣﺎ ﻛﺎﻥ ﺑﻬﺎ ﻣﻦ ﺃﺫﻯ ﻭﻟﻴﺄﻛﻠﻬﺎ ﻭﻻﻳﺪﻋﻬﺎ ﻟﻠﺸﻴﻄﺎﻥ ﻭﻻﻳﻤﺴﺢ ﻳﺪﻩ ﺑﺎﻟﻤﻨﺪﻳﻞ ﺣﺘﻰ ﻳﻠﻌﻖ ﺃﺻﺎﺑﻌﻪ ﻓﺈﻧﻪ ﻻ ﻳﺪﺭﻱ ﻓﻲ ﺃﻱ ﻃﻌﺎﻣﻪ اﻟﺒﺮﻛﺔ* (شرح النووی: ٢٠٣/١٣) *عن محمد بن كعب بن عجرة، عن أبيه قال: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يأكل بأصابعه الثلاث: بالإبهام، والتي تليها، والوسطى، ثم رأيته يلعق أصابعه الثلاث قبل أن يمسحها، ويلعق الوسطى، ثم التي تليها، ثم الإبهام* (المعجم الاوسط:١٨٠/٢) *علامہ نووی رحمة الله فرماتے ہیں: ﻭﻳﺴﺘﺤﺐ ﺃﻥ ﻳﻠﻌﻖ اﻟﻘﺼﻌﺔ، ﻭﺃﻥ ﻳﻠﻌﻖ ﺃﺻﺎﺑﻌﻪ، ﻭﺃﻥ ﻳﺄﻛﻞ اﻟﻠﻘﻤﺔ اﻟﺴﺎﻗﻄﺔ ﻣﺎ ﻟﻢ ﺗﺘﻨﺠﺲ ﻭ ﻳﺘﻌﺬﺭ ﺗﻄﻬﻴﺮﻫﺎ* (روضةالطالبين:٣٤١/٧)