فقہ شافعی سوال نمبر – 0908
فقہ شافعی سوال نمبر / 0908
*حاملہ عورت کی شرمگاہ میں ڈاکٹر علاج و معالجہ کے لیے اگر کوئی چیز داخل کرے تو کیا اس عورت پر غسل واجب ہوگا؟*
*علاج کی غرض سے ڈاکٹر ہاتھ یا کوئی دوسری چیز عورت کی شرمگاہ میں داخل کرنے سے اس پر غسل واجب نہیں ہوگا۔*
*قال الامام النووي رحمة الله عليه: فَإِنَّهُ يُوجِبُ الْغُسْلَ بِالِاتِّفَاقِ مَعَ أَنَّهُ لَا يُقْصَدُ بِهِ لَذَّةٌ فِي الْعَادَةِ: وَالثَّانِي أَنَّ الْأُصْبُعَ لَيْسَتْ آلَةً لِلْجِمَاعِ: وَلِهَذَا لَوْ أَوْلَجَهَا فِي امْرَأَةٍ حَيَّةٍ لَمْ يَجِبْ الْغُسْلُ بِخِلَافِ الذكر والله أعل.* (المجموع شرح المهذب:2/138) *قال الامام الخطيب الشر بيني رحمة الله عليه: وَجَنَابَةٌ بِدُخُولِ حَشَفَةٍ، أَوْ قَدْرِهَا فَرْجًا، …وَجَنَابَةٌ بِدُخُولِ حَشَفَةٍ، أَوْ قَدْرِهَا فَرْجًا۔* (مغني المحتاج إلى معرفة معاني ألفاظ المنهاج:٢١٣/١)