فقہ شافعی سوال نمبر – 0915
فقہ شافعی سوال نمبر / 0915
*رات میں میت کی تدفین کرنے کا کیا مسئلہ ہے ؟*
*میت کی تدفین میں جلدی کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور دن کے وقت تدفین کرنا افضل ہے اگر تاخیر کی صورت میں میت میں تغیر ہونے کا اندیشہ ہو تو رات کے وقت تدفین کرنا جائز ہے۔*
*علامہ ابن حجر الهيتمي رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ﻭﻳﺠﻮﺯ اﻟﺪﻓﻦ ﻟﻴﻼ ﺑﻼ ﻛﺮاﻫﺔ.*
*علامه نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ﻗﻮﻟﻪ (ﺇﻥ ﻋﻠﻴﺎ ﺩﻓﻦ ﻓﺎﻃﻤﺔ ﺭﺿﻲ اﻟﻠﻪ ﻋﻨﻬﺎ ﻟﻴﻼ) ﻓﻴﻪ ﺟﻮاﺯ اﻟﺪﻓﻦ ﻟﻴﻼ ﻭﻫﻮ ﻣﺠﻤﻊ ﻋﻠﻴﻪ ﻟﻜﻦ اﻟﻨﻬﺎﺭ ﺃﻓﻀﻞ ﺇﺫا ﻟﻢ ﻳﻜﻦ ﻋﺬﺭ۔* (شرح مسلم: ٧٧/١٢)
*علامه رملی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ﻭﻧﻘﺒﺮ ﺑﻀﻢ اﻟﺒﺎء ﻭﻛﺴﺮﻫﺎ: ﺃﻱ ﻧﺩﻓﻦ (ﻭﻏﻴﺮﻫﻤﺎ) ﺃﻱ اﻟﻠﻴﻞ ﻭﻭﻗﺖ اﻟﻜﺮاﻫﺔ (ﺃﻓﻀﻞ) ﺃﻱ ﻓﺎﺿﻞ ﺣﻴﺚ ﺃﻣﻦ ﻋﻠﻰ اﻟﻤﻴﺖ ﻣﻦ اﻟﺘﻐﻴﺮ ﻟﻮ ﺃﺧﺮ ﻟﻐﻴﺮﻫﻤﺎ ﻟﺴﻬﻮﻟﺔ اﻻﺟﺘﻤﺎﻉ ﻭاﻟﻮﺿﻊ ﻓﻲ اﻟﻘﺒﺮ* (نهاية المحتاج: ٣١/٣)