فقہ شافعی سوال نمبر – 0918
فقہ شافعی سوال نمبر / 0918
*اگر کوئی شخص اپنے یہ وصیت کرے کہ میرے مرنے کے بعد میری میت پر فلاں شخص نہ آئے تو کیا اس کی وصیت کا اعتبار ہوگا*؟
*کسی شخص کے لیے یہ صحیح نہیں کہ وہ اس طرح کی وصیت کرے جس سے کسی کو شرعی حکم پر عمل کرنے سے روکا جائے اس طرح کی وصیت کرنے والوں کو متنبہ کرنا چاہیے کہ اس طرح کی وصیت نہ کرے۔*
*علامہ خطيب شربيني رحمہ اللہ فرماتے ہیں:والوصية بالمكروهة لا تنفذ.* (مغني المحتاج :٤٣٨/١)
*وقال: (وإذا أوصى… من لشخص) أي معين (فالشرط) عدم المعصية.* (مغني المحتاج:٤٨/٣)
*قال الإمام السيد البكري رحمه الله(تصح وصية… لجهة حل) وأفاد بالإفاضة اشتراط عدم معصية في المعصية.* (إعانة الطالبين:٢٠٠/٣)
*قال الأستاذ محمد الزحيلي حفظه اللهوإذا حضر شخص الموصي عند الإيصاء بالوصية المحرمة، والمكروهة فيجب عليه أن ينبهه، ويحذره، وينصحه* (المعتمد:٥٤١/٤)