فقہ شافعی سوال نمبر – 0933
فقہ شافعی سوال نمبر / 0933
*جن جانوروں کا کھانا جائز ہے ان جانوروں کو نجس اور حرام اشیاء کھلانے کا کیا حکم ہے؟*
*ایسے جانور یا پرندے جن کا کھانا جائز ہے ان جانوروں کو نجس العین چیز مثلا گوبر وغیرہ کھلانا مکروہ ہے البتہ ایسی غذا کھلانا جو ناپاک یا بدبودار ہوگی ہو مثلا چارہ یا اور کوئی پاک چیز تو اس کا کھلانا جائز ہے۔*
*علامہ نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: لَوْ عُجِنَ دَقِيقٌ بِمَاءٍ نَجِسٍ وَخَبَزَهُ فَهُوَ نَجِسٌ يَحْرُمُ أَكْلُهُ وَيَجُوزُ أَنْ يُطْعِمَهُ لِشَاةٍ أَوْ بَعِيرٍ أَوْ بَقَرَةٍ وَنَحْوِهَا نَصَّ عَلَيْهِ الشَّافِعِيُّ رَحِمَهُ اللَّهُ۔* (المجموع:٢٩/٩)
*علامہ زکریا انصاری رحمة الله عليه فرماتے ہیں: (ويَعْلِفُ) جَوازًا (المُتَنَجِّسَ دابَّتَهُ) لِخَبَرٍ صَحِيحٍ فِيهِ، أمّا نَجَسُ العَيْنِ فَيُكْرَهُ عَلَفُها بِهِ كَما صَرَّحَ بِهِ فِي الرَّوْضَةِ عَنْ فَتاوى صاحِبِ الشّامِلِ فِي المَأْكُولَةِ۔* (أسني المطالب:٥٦٨/١)
*علامہ خطیب شربین رحمة الله عليه فرماتے ہیں: وَيَجُوزُ أَنْ يَعْلِفَ الْمُتَنَجِّسَ دَابَّتَهُ.* (مغني المحتاج: ١٥٦/٦)