فقہ شافعی سوال نمبر – 0943
فقہ شافعی سوال نمبر / 0943
منہ بولی بیٹی کا نکاح کے لیے ولی کون بنے گا اس کا اصل باپ یا پرورش کرنے والا ؟
متبنى یعنی منہ بولی بیٹی کا نکاح کے لیے ولی اس لڑکی کا اصل باپ بنے گا نہ کہ پرورش کرنے والا۔ اس لیے کہ باپ کی موجودگی میں کوئی دوسرا ولی نہیں بن سکتا۔ نیز فقہاء نے ولی حضرات کی جو ترتیب بتلائی ہے اس میں پرورش کرنے والے کا ذکر نہیں ہے۔
قَالَ الشَّافِعِيُّ رَحِمَة اللَّه عليه: وَلَا وِلَايَةَ لِأَحَدٍ مَعَ أَبٍ فَإِذَا مَاتَ فَالْجَدُّ أَبُو الْأَبِ. (الأم :٣٥/٧)
اﻷﻭﻟﻴﺎء ﻓﻲ اﻟﺰﻭاﺝ ﺣﺴﺐ ﺗﺮﺗﻴﺒﻬﻢ: ﻭاﻷﻭﻟﻴﺎء ﻓﻲ اﻟﺰﻭاﺝ ﻫﻲ ﻋﻠﻰ اﻟﺘﺮﺗﻴﺐ اﻵﺗﻲ:اﻷﺏ.ﺛﻢ اﻟﺠﺪ ﺃﺑﻮ اﻷﺏ.ﺛﻢ اﻷﺥ اﻟﺸﻘﻴﻖ.ﺛﻢ اﻷﺥ ﻣﻦ اﻷﺏ.ﺛﻢ اﺑﻦ اﻷﺥ اﻟﺸﻘﻴﻖ.ﺛﻢ اﺑﻦ اﻷﺥ ﻣﻦ اﻷﺏ. ﺛﻢ اﻟﻌﻢ اﻟﺸﻘﻴﻖ. ﺛﻢ اﻟﻌﻢ ﻣﻦ اﻷﺏ. ﺛﻢ اﺑﻦ اﻟﻌﻢ اﻟﺸﻘﻴﻖ. ﺛﻢ اﺑﻦ اﻟﻌﻢ ﻣﻦ اﻷﺏ. ﻭﻫﻜﺬا ﺳﺎﺋﺮ اﻟﻌﺼﺒﺎﺕ، ﻓﺈﻥ ﻋﺪﻣﺖ اﻟﻌﺼﺒﺎﺕ ﻓﺎﻟﻘﺎﺿﻲ، ﻟﻤﺎ ﺳﺒﻖ ﻣﻦ ﻗﻮﻟﻪ -ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠم” ﻓﺎﻟﺴﻠﻄﺎﻥ ﻭﻟﻲ ﻣﻦ ﻻ ﻭﻟﻲ ﻟﻪ ” (الفقه المنهجي:٥٩/٢)