فقہ شافعی سوال نمبر – 0946
فقہ شافعی سوال نمبر / 0946
اگر کسی کا آپریشن کے ذریعہ کوئی عضو یعنی پاؤں یا ہاتھ وغیرہ کاٹ دیا جائے تو کیا اسے دفن کرنا ضروری یا کہیں پھینک سکتے ہیں؟
انسان زندہ ہو یا مردہ ہر حال میں اس کے تمام اعضاء کا احترام کرنا ہے۔ لہذا اگر آپریشن کے ذریعہ کوئی عضو کاٹ دیا جائے تو اسے دفن کرنا مستحب ہے.
*قال الإمام النووي رحمة الله عليه : وَالدَّفْنُ لَا يَخْتَصُّ بِعُضْوِ مَنْ عُلِمَ مَوْتُهُ بَلْ كُلُّ مَا يَنْفَصِلُ مِنْ الْحَيِّ مِنْ عُضْوٍ وَشَعْرٍ وَظُفْرٍ وَغَيْرِهِمَا مِنْ الْأَجْزَاءِ يُسْتَحَبُّ دَفْنُهُ *. (المجموع: ٥/٢٥٤)
قال الإمام الرافعي رحمة الله عليه: ما ينفصل من الحَيِّ من ظفر وشعر وغيرهما يستحب لهم دفنها۔ (العزيز شرح الوجيز: ٤١٨/٢)
قال الإمام النووي رحمة الله عليه: وأَمَّا الدَّفْنُ، فَلَا يَخْتَصُّ بِمَا إِذَا عُلِمَ مَوْتُ صَاحِبِهِ، بَلْ مَا يَنْفَصِلُ مِنَ الْحَيِّ مِنْ شَعْرٍ وَظُفْرٍ وَغَيْرِهِمَا يُسْتَحَبُّ لَهُ دَفْنُهُ۔ (روضة الطالبين :١١٧/٢)