فقہ شافعی سوال نمبر – 0960
فقہ شافعی سوال نمبر / 0960
اگر میت ایسی حالت میں ملے جس کا سر نہ ہو تو اس پر غسل اور نماز جنازہ پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
لاش اگر اس حالت میں ملے کہ اس کا سر نہ ہو تو اس کو غسل دینا کفن پہنانا اور نماز جنازہ پڑھ کر مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا ضروری ہے
وان وجد بعض المیت غسل ویصلی علیه لان عمر رض صلی علی عظام بالشام وصلی ابوعبیدہ علی رووس وصلیت الصحابۃ رض علی ید عبدالرحمن بن عتاب بن اسید القاھا طائر بمکة من وقعة الجمل (المجموع:5/207)
ﺃﻥ ﻳﻮﺟﺪ ﺟﺴﺪ اﻟﻤﻴﺖ، ﺃﻭ ﺃﻛﺜﺮﻩ ﻋﻨﺪ اﻟﺤﻨﻔﻴﺔ ﻭاﻟﻤﺎﻟﻜﻴﺔ، ﺑﺄﻥ ﻭﺟﺪ ﻋﻨﺪ اﻟﺤﻨﻔﻴﺔ ﺃﻛﺜﺮ اﻟﺒﺪﻥ ﺃﻭ ﻧﺼﻔﻪ ﻣﻊ اﻟﺮﺃﺱ، ﻭﺇﻥ ﻭﺟﺪ ﻋﻨﺪ اﻟﻤﺎﻟﻜﻴﺔ ﺛﻠﺜﺎ ﺑﺪﻧﻪ ﻭﻟﻮ ﻣﻊ اﻟﺮﺃﺱ، ﻭﺇﻻ ﻛﺎﻥ ﻏﺴﻠﻪ ﻣﻜﺮﻭﻫﺎ. ﻭﻗﺎﻝ اﻟﺸﺎﻓﻌﻴﺔ ﻭاﻟﺤﻨﺎﺑﻠﺔ: ﺇﻥ ﻟﻢ ﻳﻮﺟﺪ ﺇﻻ ﺑﻌﺾ اﻟﻤﻴﺖ ﻭﻟﻮ ﻛﺎﻥ ﻗﻠﻴﻼ ﻏﺴﻞ ﻭﺻﻠﻲ ﻋﻠﻴﻪ، ﻟﻔﻌﻞ اﻟﺼﺤﺎﺑﺔ. (الفقه الإسلامي وأدلته:١٤٩٢/٢)