فقہ شافعی سوال نمبر – 0980
فقہ شافعی سوال نمبر / 0980
اگر کوئی شخص کھانسی کی بیماری کا عادی ہو تو ایسے شخص کی نماز کا کیا نماز مسئلہ ہے؟
اگر نماز میں کسی بیماری یا عذر کی بناء پر بہت زیادہ کھانسی ہو رہی ہو تو اس کی وجہ سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ نماز درست ہوگی
علامہ کمال الدین الدمیری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: أما السعال والعطاس.. الصواب عدم الإبطال بكثرتهما لانه لا يمكن الاحتراز من ذلك و لا ينقطع به نظم الصلاۃ۔
علامہ خطیب شربینی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: أمّا إذا كَثُرَ التَّنَحْنُحُ ونَحْوُهُ لِلْغَلَبَةِ كَأنْ ظَهَرَ مِنهُ حَرْفانِ مِن ذَلِكَ وكَثُرَ، فَإنَّ صَلاتَهُ تَبْطُلُ كَما قالاهُ فِي الضَّحِكِ والسُّعالِ……. وصَوَّبَ الإسْنَوِيُّ عَدَمَ البُطْلانِ فِي التَّنَحْنُحِ والسُّعالِ والعُطاسِ لِلْغَلَبَةِ، وإنْ كَثُرَتْ إذْ لا يُمْكِنُ الِاحْتِرازُ عَنْها. اهـ.ويَنْبَغِي أنْ يَكُونَ مَحَلُّ الأوَّلِ ما إذا لَمْ يَصِرْ السُّعالُ أوْ نَحْوُهُ مَرَضًا مُلازِمًا لَهُ. أمّا إذا صارَ السُّعالُ ونَحْوُهُ كَذَلِكَ، فَإنَّهُ لا يَضُرُّ كَمَن بِهِ سَلَسُ بَوْلٍ ونَحْوُهُ بَلْ أوْلى۔ (مغنی المحتاج:٣٣٦/١)