فقہ شافعی سوال نمبر – 0983
فقہ شافعی سؤال نمبر / 0983
بعض جگہوں پر قربانی کے گوشت میں فقراءکا حصہ فقیروں کو دینے کے بجائے اس علاقے کے لوگ خود استعمال کرتے ہیں اور اس گوشت کی رقم فقراء کو دیتے ہیں کیا یہ طریقہ درست ہے یا کچا گوشت کا کچھ حصہ فقراء کو دینا ضروری ہے؟
قربانی کے جانور میں سے فقراء کو کچا گوشت کچھ نہ کچھ دینا ضروری ہے فقیروں کا حصہ محلہ والے کھائے اور اسکی رقم فقراء کو أداء کریں تو درست نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ فقراء سے مراد وہ لوگ جن کی آمدنی ان کی جائز ضرورتوں سے کم ہے۔
قال الإمام الخطيب الشربيني رحمة الله عليه: والأصَحُّ وُجُوبُ التَّصَدُّقِ بِبَعْضِها) ولَوْ جُزْءًا يَسِيرًا مِن لَحْمِها بِحَيْثُ يَنْطَلِقُ عَلَيْهِ الِاسْمُ عَلى الفُقَراءِ، ولَوْ واحِدًا …ويُشْتَرَطُ فِي اللَّحْمِ أنْ يَكُونَ نِيئًا لِيَتَصَرَّفَ فِيهِ مَن يَأْخُذُهُ بِما شاءَ مِن بَيْعٍ وغَيْرِهِ كَما فِي الكَفّاراتِ، فَلا يَكْفِي جَعْلُهُ طَعامًا ودُعاءُ الفُقَراءِ إلَيْهِ۔ (مغني المحتاج:١٧٥/٦)
واتَّفَقَ أصْحابُنا عَلى أنَّهُ يَجُوزُ أنْ يَصْرِفَ القَدْرَ الَّذِي لا بُدَّ مِن التَّصَدُّقِ بِهِ إلى مِسْكِينٍ واحِدٍ …..وكَذا صَرَّحَ بِهِ الرُّويانِيُّ فَقالَ لا يَجُوزُ أنْ يَدْعُوَ الفُقَراءَ لِيَأْكُلُوهُ مَطْبُوخًا لِأنَّ حَقَّهُمْ فِي تَمَلُّكِهِ قال وان دفع مطبوخا لم يجز بَلْ يُفَرِّقْهُ نِيئًا (المجموع:٣٠٨/٨)