فقہ شافعی سوال نمبر – 0988
فقہ شافعی سوال نمبر / 0988
سیلاب زدہ علاقوں میں قربانی کے کچھ جانور پانی میں بہہ گیے اور کچھ جانور اب بھی باقی ہیں تو اب ان جانوروں کا کیا مسئلہ ہے؟
قربانی کے لیے خریدے ہوئے جانور اگربہہ کر گئے ہیں تو جانور خرید کر قربانی نہ کرنے والوں پر کچھ تاوان نہیں۔ البتہ جو جانور اب باقی ہیں چونکہ قربانی کا وقت ختم ہوگیا ہے اب اس کی مرضی ہے چاہیے تو اس جانور کو صدقہ کرے یا خود ذبح کرکے کھائے کوئی حرج نہیں۔
قال الإمام الرافعي رحمه الله: إذا ضَلَّ هدْيُهُ أو أضحيتهُ المتطَوَّعُ بها لم يلزمْهُ شَيْءٌ قال النووي: لكن يستحب ذبحها إذا وجدها، والتصدق بها. ممن نص عليه القاضي أبو حامد. فإن ذبحها بعد أيام التشريق، كانت شاة لحم يتصدق بها. (الشرح الكبير:١٠٣/١٢)
قال شيخ الأسلام زكريا الأنصاري رحمه الله: فإن ذبح المتطوع بالأضحية بعد فوات الوقت فهي صدقة إن تصدق بها فيثاب ثواب الصدقة لا الأضحية وإن ضحي بها في سنة أخري وقعت عنها لا عن الأولي۔ (أسنى المطالب:٤٥٩/٢)