فقہ شافعی سوال نمبر – 0989
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0989
پیشاب پاخانہ کی نلکی کے ساتھ نماز پڑھنے کا کیا مسئلہ ہے؟
اگر کسی مریض کو پیشاب و پاخانہ کے لئے ٹیوپ لگائی گئی ہو تو اس حالت میں نماز ادا کرنا فرض ہے اور ایسے مریض کا حکم مستحاضہ عورت کی طرح ہے اگر عین نماز کے وقت ٹیوپ کو نکالنا ممکن ہو تو نکال کر نماز پڑھے گا اگر ممکن نہ ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ نماز کے وقت ٹیوب کو خالی کرے گا یا ٹیوپ کو بدل سکتا ہو تو تبدیل کرے گا یا عین نماز کے وقت پیشاب و پاخانہ نکلنے والے ٹیوپ کی نالی کو کسی چیز سے باندھے گا تاکہ نماز کی حالت میں گندگی باہر نہ آئے اور ایسا شخص نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد ہی وضو کرے اور وضو کے فوراً بعد نماز پڑھے گا اور کہ ہر فرض نماز کے لئے نیا وضو کرے گا
قال الإمام النووي رحمة الله عليه : حُكْمُ سَلِسِ البَوْلِ وسَلِسِ المَذْيِ حُكْمُ المُسْتَحاضَةِ فِي وُجُوبِ غَسْلِ النَّجاسَةِ وحَشْوِ رَأْسِ الذَّكَرِ والشَّدِّ بِخِرْقَةٍ والوُضُوءِ لِكُلِّ فَرِيضَةٍ والمُبادَرَةِ بِالفَرِيضَةِ بَعْدَ الوُضُوءِ …..اما مَن اسْتَطْلَقَ سَبِيلَهُ فَدامَ خُرُوجُ البَوْلِ والغائِطِ والرِّيحِ مِنهُ فَحُكْمُهُ حُكْمُ المُسْتَحاضَةِ فِي كُلِّ ما ذَكَرْناهُ (المجموع: ٥٠٠/٢)
يخرج منك من الغائط الى الكيس قليلا أو كثيرا ويجب عليك الوضوء لكل صلاة كمن به سلس البول وكالمستحاضة ويعفى عنك بالنسبة لحملك الكيس في الصلاة وبه نجاسة وعن خروج البراز منك الى الكيس وأنت في الصلاة. (فتاوى اللجنة الدائمة:٤١٣/٥)