فقہ شافعی سوال نمبر – 0997
فقہ شافعی سوال نمبر / 0997
*اگر کوئی نماز میں تکبیر زیادہ کہے تو کیا سجدہ سہو کرنا ضروری ہے؟ اگر کسی نے سجدہ سہو کردیا تو کیا مسئلہ ہے؟*
*اگرکوئی نماز میں زائد تکبیر کہے تو سجدہ سہو کرنا ضروری نہیں مثلاً تیسری رکعت میں کھڑے ہونے کی بجائے بیٹھ جائے پھر زائد تکبیر کہتے ہوئے کھڑے ہوجائے تو اب نماز کے آخر میں سہو نہیں کیا جائے گا اس لیے کہ تکبیر نماز کی سنتوں میں سے ہیں اگرچہ زائد تکبیر بھول کر کہے یا عمدا اسی طرح اگر کوئی شخص نہ جاننے کی وجہ سے سجدۂ سہو کرے تو نماز باطل نہیں ہو گی۔*
*قال الإمام النووي (ر): مِن السُّنَنِ كالتَّعَوُّذِ ودُعاءِ الِافْتِتاحِ ورَفْعِ اليَدَيْنِ والتَّكْبِيراتِ والتَّسْبِيحاتِ…… وسائِرِ الهَيْئاتِ المَسْنُوناتِ غَيْرِ الأبْعاضِ فَلا يَسْجُدُ لَها سَواءٌ تَرَكَها عَمْدًا أوْ سَهْوًا لِأنَّهُ لَمْ يُنْقَلُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ السجود لشئ مِنها والسُّجُودُ زِيادَةٌ فِي الصَّلاةِ.* المجموع شرح المهذب ٤/١٢٥
*قال الخطيب الشربيني(ر): لَوْ فَعَلَ ما لا يَقْتَضِي سُجُودَ سَهْوٍ فَظَنَّ أنَّهُ يَقْتَضِيهِ وسَجَدَ لَمْ تَبْطُلْ إنّ كانَ جاهِلًا لِقُرْبِ عَهْدِهِ بِالإسْلامِ أوْ لِبُعْدِهِ عَنْ العُلَماءِ.* (مغني المحتاج إلى معرفة: معاني ألفاظ المنهاج ١/٤١٧) تحفة المحتاج في شرح:٢/١٥٠ حاشية البجيرمي على الخطيب:٢/٥٦ فتح العزيز بشرح الوجيز ٤/١٣٩