فقہ شافعی سوال نمبر – 1001
فقہ شافعی سوال نمبر / 1001
قریبی رشتہ داروں کے انتظار میں میت کی تدفین میں تاخیر کرنے کا کیا مسئلہ ہے؟
انتقال کے بعد میت کی تدفین میں تاخیر کرنا مناسب نہی ہاں اگر میت میں کسی قسم کے تبدیلی کا اندیشہ ہو تو کسی کے انتظار کے بغیر جلد سے جلد تدفین کرنا مستحب ہے۔ کسی بھی قریبی رشتہ داروں کے انتظار میں بہت دیر تک میت کی تدفین کو روکے رکھنا درست نہیں۔
قال الإمام النووي رحمه الله: ﻗﻮﻟﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ (ﺃﺳﺮﻋﻮا ﺑﺎﻟﺠﻨﺎﺯﺓ) ﻓﻴﻪ اﻷﻣﺮ ﺑﺎﻹﺳﺮاﻉ ﻟﻠﺤﻜﻤﺔ اﻟﺘﻲ ﺫﻛﺮﻫﺎ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻗﺎﻝ ﺃﺻﺤﺎﺑﻨﺎ ﻭﻏﻴﺮﻫﻢ ﻳﺴﺘﺤﺐ اﻹﺳﺮاﻉ ﺑﺎﻟﻤﺸﻲ ﺑﻬﺎ ﻣﺎ ﻟﻢ ﻳﻨﺘﻪ ﺇﻟﻰ ﺣﺪ ﻳﺨﺎﻑ اﻧﻔﺠﺎﺭﻫﺎ ﻭﻧﺤﻮﻩ ﻭﺇﻧﻤﺎ ﻳﺴﺘﺤﺐ ﺑﺸﺮﻁ ﺃﻥ ﻻ ﻳﺨﺎﻑ ﻣﻦ ﺷﺪﺗﻪ اﻧﻔﺠﺎﺭﻫﺎ ﺃﻭ ﻧﺤﻮﻩ (شرح مسلم:١٣/٧)
قال الإمام النووي رحمه الله: قالَ الشّافِعِيُّ ولا أُحِبُّ لِأحَدٍ مِن أهل الجنازة الا بطاء في شئ مِن حالاتِها مِن غُسْلٍ ووُقُوفٍ عِنْدَ القَبْرِ واَللَّهُ أعْلَمُ (المجموع: ٢٣٠/٥)