فقہ شافعی سوال نمبر – 1002
فقہ شافعی سوال نمبر / 1002
میت کو گھر میں لٹانے کا کیا طریقہ ہے؟
میت کو قبلہ کی جانب رخ کرکے دائیں کروٹ پر لٹایا جائے گا ہاں اگر جگہ تنگ ہو یا میت کو ایسا لٹانا دشوار ہو تو اس صورت میں میت کو ایسا چٹ لٹایا جائے گا کہ میت کے پیر کے تلوے اور چہرہ قبلہ کی طرف ہو اور میت کے سر کے نیچے کپڑا یا تکیہ رکھ کر سر کو ذرہ اٹھایا جائے تاکہ چہرہ قبلہ کی طرف ہو۔ اسی طرح ہر اس انسان کو ایسے ہی لٹایا جائے گا جس کی موت قریب ہو یعنی انسان حالت نزع میں ہو
قال الإمام إبن ملقن رحمة الله عليه: ويُضْجَعُ المُحْتَضَرُ لِجَنْبِهِ الًايْمَنِ إلى القِبْلَةِ عَلى الصَّحِيحِ كالموضوع في اللحد فَإنْ تَعَذَّرَ لِضِيقِ مَكان ونَحْوِهِ أُلْقِيَ عَلى قَفاهُ ووَجْهُهُ وأُخْمُصاهُ لِلْقِبْلَةِ…. يرفع رأسه قليلا ليصير وجهه الى القبلة (عمدة المحتاج: ١٢٨/٤-١٢٩)
قال الإمام الزركشي رحمة الله عليه : آداب المحتضر الذي حضرته الوفاة… يضطجع على جنبه الأيمن مستقبل القبلة على الصحيح قال في المجموع: وعليه العمل …. فَإنْ تَعَذَّرَ ذلك لِضِيقِ مَكان ونَحْوِهِ أُلْقِيَ عَلى قَفاهُ بحيث يكون وَجْهُهُ وأُخْمُصاهُ لِلْقِبْلَةِ كالموضوع عل المغتسل (الديباج في توضيح المنهاج: ٢١٨/١)