فقہ شافعی سوال نمبر – 1004
فقہ شافعی سوال نمبر / 1004
اگر کوئی شخص فرض نماز تنہاء پڑھ رہا ہو اور اسی جگہ کچھ لوگ آکر جماعت سے نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوجائیں تو کیا تنہا نماز پڑھنے والا شخص اپنی نماز چھوڑ کر ان کے ساتھ جماعت میں شامل ہوجائے گا یا اپنی نماز تنہا ہی مکمل کرے گا؟
تنہا فرض نماز پڑھتے وقت اگر دوسرے لوگ آکر الگ سے جماعت بنا کر نماز کے لیے کھڑے ہوجائیں تو تنہا نماز پڑھنے والے شخص کے لیے یہ مستحب ہے کہ وہ اپنی دو رکعت کے بعد سلام پھیرے یا پھر اپنی نماز کو توڑ دے اور اس جماعت میں شریک ہوکر اپنی نماز مکمل کرے۔
قال الإمام النووی رحمة الله عليه: أصْحابُنا إذا دَخَلَ فِي فَرْضِ الوَقْتِ مُنْفَرِدًا ثُمَّ أرادَ الدُّخُولَ فِي جَماعَةٍ اُسْتُحِبَّ أنْ يُتِمَّها رَكْعَتَيْنِ ويُسَلِّمَ مِنها فَتَكُونَ نافِلَةً ثُمَّ يَدْخُلَ فِي الجَماعَةِ فَإنْ لَمْ يَفْعَلْ اُسْتُحِبَّ أنْ يَقْطَعَها ثُمَّ يَسْتَأْنِفَها فِي الجَماعَةِ (المجموع: ١٨٠/٤)