فقہ شافعی سوال نمبر – 1013
فقہ شافعی سوال نمبر / 1013
عقیقہ میں جانور ذبح کرنے کے بجائے جانور کی رقم کو تقسیم کرنا کیسا ہے؟
عقیقہ میں جانور کو ذبح کرنے کے بجائے اس جانور کی اتنی رقم کو اپنے رشتہ داروں اور کچھ حصہ غریبوں میں صدقہ کے طور پر دینا بھی درست نہیں۔ یہ سنت صرف جانور کو ذبح کرکے اس کا گوشت کھانے کھلانے سے ہی ادا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی طرح سے اس کی گنجائش نہیں
امام ابن حجر ہیتمی تحریر فرماتے ہے:قَوْلُهُ أنَّها كالعَقِيقَةِ قَدْ يُفَرَّقُ بِأنَّ أقَلَّ ما يَجْرِي عَنْ العَقِيقَةِ شاةٌ ولا يُجْزِئُ ما دُونَها ولا غَيْرُ الحَيَوانِ ولا كَذَلِكَ (تحفة المحتاج في شرح المنهاج وحواشي الشرواني والعبادي:٧/٤٢٥)
فإن العقيقة سنة على القول الراجح من أقوال أهل العلم، ويبدأ وقتها من اليوم السابع للمولود……. كما أنه لا بأس بالأكل منها والتصدق على الفقراء والمساكين. أما دفعها قيمة فلا يجوز (فتاوی الشبکة الاسلامية ۱۵۸۷۷/۱۳ مجموعة من المؤلفين)