فقہ شافعی سوال نمبر – 1024
فقہ شافعی سوال نمبر / 1024
نجس اور ناپاک پانی کی مچھلیوں کے کھانے کا کیا حکم ہے؟ جبکہ اس پانی کی مچھلیاں ذائقہ دار ہوتی ہے؟
پانی نجاست کی وجہ سے اگر بدل جائے اور نجس پانی مچھلیوں میں اثر پیدا کرے اس طور پر کہ مچھلی کے گوشت کا مزا بدل جائے تو صحیح قول کے مطابق ایسی مچھلیوں کا کھانا اس وقت تک مکروہ ہے جب کہ وہ پانی پاک ہوجائے یا نجاست کا اثر ختم ہوجاۓ گا اگر نجس پانی کی مچھلیوں اثر پیدا نہ ہوا ہو تو اس کے کھانے میں حرج نہیں ہے
وإذا ظَهَرَ تَغَيُّرُ لَحْمِ جَلّالَةٍ) مِن نَعَمٍ أوْ غَيْرِهِ كَدَجاجٍ، ولَوْ يَسِيرًا (حَرُمَ أكْلُهُ) أيْ اللَّحْمِ..لِأنَّها صارَتْ مِن الخَبائِثِ……فَإنَّ تَغَيُّرَ الطَّعْمِ أشَدُّ (وقِيلَ يُكْرَهُ) لِنَتْنِ لَحْمِها (قُلْت الأصَحُّ يُكْرَهُ) كَما نَقَلَهُ الرّافِعِيُّ فِي الشَّرْحِ عَنْ إيرادِ أكْثَرِهِمْ (واَللَّهُ أعْلَمُ) لِأنَّ النَّهْيَ، إنّما هُوَ لِتَغَيُّرِ اللَّحْمِ، وهُوَ لا يُوجِبُ التَّحْرِيمَ كَما لَوْ نَتُنَ اللَّحْمُ المُذَكّى وتَرَوَّحَ فَإنَّهُ يُكْرَهُ أكْلُهُ عَلى الصَّحِيحِ. (مغني المحتاج إلى معرفة معاني ألفاظ المنهاج ٦/١٥٥) • تحفة المحتاج في شرح المنهاج وحواشي الشرواني والعبادي ٩/٣٨٥ • تحرير الفتاوى ٣/٤٣١ • إعانة الطالبين على حل ألفاظ فتح المعين ٢/٤٠٠ • التدريب في الفقه الشافعي ٤/٢٧٣