فقہ شافعی سوال نمبر – 1026
فقہ شافعی سوال نمبر / 1026
گھر میں چوہے زیادہ ہوں تو مارنے کا کیا حکم ہے؟
فقہائے کرام نے اس بات کی صراحت کی ہے کہ جن جانوروں سے نقصان پہنچتا ہو مثلا سانپ بچھو چیل چوہا وغیرہ ان جیسے نقصان دہ جانوروں سے نقصان کا اندیشہ ہو تو ان کو مارنا جائز ہے چونکہ چوہے اکثر گھروں میں پاے جاتے ہیں اور یہ گھر کی بہت سی چیزوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اس لیے ان کو مارنے کی اجازت دی ہے
ابن ارسلان فرماتے ہیں: (والفأرة) مهموزة فاسقة (٥)؛ لأنها تسرق الأطعمة وتفسدها، وتقرض الثياب وتأخذ الفتيلة من السراج وتضرم بها البيت، وليس في الحيوان أفسد من الفأرة (شرح سنن أبي داود :٨/ ٤٤٣)
امام نووی فرماتے ہیں: نَدْبُ قَتْلِهِ كَتَأكُّدِهِ فِي الحَيَّةِ والفَأْرَةِ والكَلْبِ العَقُورِ (المجموع: ٧/ ٣١٥)
علامہ دمیری فرماتے ہیں: ما يستجب قتله كالحية والعقرب والفأرة والكلب العقور… (النجم الوھاج:٣/ ٦٠٢) روضة الطالبين ٣/ ١٤٦