فقہ شافعی سوال نمبر – 1029
فقہ شافعی سوال نمبر / 1029
اگر کسی عورت کو کم عمری میں حیض آنا بند ہوجاے پھر کچھ مدت بعد حیض پھر سے شروع ہوجاے تو ایسی عورت کا کیا مسلہ ہے؟
عورت کی پاک کی کوئی مدت نہیں لہذا ایسی عورت کا جتنا زمانہ بغیر حیض سے گزرا ہے وہ پوری مدت پاک مانی جائے گی اب جو حیض آنا شروع ہوا ہے اگر اس کی مدت ایک دن اور ایک رات یا پندرہ دن تک ہو تو وہ حیض شمار کیا جائے گا پندرہ دن کے بعد بھی اگر خون جاری رہا تو وہ استحاضہ کے حکم میں ہوگا
وليس لأكثر الطهر حد بلا خلاف. وأما أقله.. فاختلف العلماء فيه: فذهب الشافعي إلى: أن أقله خمسة عشر يومًا (١)
وأقَلُّ الحَيْضِ يَوْمٌ ولَيْلَةٌ عَلى المَذْهَبِ، وعَلَيْهِ التَّفْرِيعُ. وأكْثَرُهُ: خَمْسَةَ عَشَرَ يَوْمًا. وغالِبُهُ: سِتٌّ أوْ سَبْعٌ. الِاسْتِحاضَةُ: قَدْ تُطْلَقُ عَلى كُلِّ دَمٍ تَراهُ المَرْأةُ غَيْرَ دَمِ الحَيْضِ والنِّفاسِ. سَواءً اتَّصَلَ بِالحَيْضِ المُجاوِزِ أكْثَرَهُ أمْ لَمْ يَتَّصِلْ، (٢) (١). البيان في مذهب الإمام الشافعي ١/٣٤٧ (٢). روضة الطالبين وعمدة المفتين ١/١٣٤ المجموع شرح المهذب ٢/٣٨٠ الحاوي الكبير ١/٤٣٥ حاشية الجمل على شرح المنهج ١/٢٣٧