فقہ شافعی سوال نمبر – 1051
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1052
نابالغ بچہ اگر آیت سجدہ بڑی آواز سے پڑھے تو سننے والے کے لیے سجدہ تلاوت کرنے کا کیا مسئلہ ہے؟
نابالغ بچہ اگر ممیز ہو اسی طرح عورت آیت سجدہ کی تلاوت کرے تو سننے والے کے لیے سجدے تلاوت کرنا مسنون ہے
علامہ زکریا انصاری رحمة اللہ عليه فرماتے ہیں: فَرْعٌ يُسَنُّ لِلْقارِئِ، والمُسْتَمِعِ) أيْ قاصِدِ السَّماعِ (والسّامِعِ) أيْ غَيْرِ قاصِدِهِ (هَذِهِ السَّجْدَةُ) أيْ سَجْدَةُ التِّلاوَةِ لِلْأخْبارِ السّابِقَةِ (ولَوْ لِقِراءَةِ مُحْدِثٍ وصَبِيٍّ (اسنی المطالب:١/ ١٩٧)
علامہ محمد الزھري الغمزاوي فرماتے ہیں: وتسن سَجْدَة التِّلاوَة للقارئ والمستمع ولَو كانَ القارئ صَبيا مُمَيّزا أو امْرَأة (السراج الوھاج:٦٣)
*مغنی المحتاج:ج١/ ٤٤٣
*البیان:ج٢/ ٢٨٧
*التدریب في الفقه الشافعي:ج١/ ٢٧٥