فقہ شافعی سوال نمبر – 1061
فقہ شافعی سوال نمبر / 1061
بیمار یا معذور و انتہائی بوڑھا شخص جو چل کر مسجد تک جانے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو کیا ایسا شخص بیٹی، پوتی یا نواسی کی امامت میں تراویح کی نماز جماعت سے پڑھ سکتا ہے؟
اگر کوئی ایسا بیمار شخص جو چل کر مسجد تک جانے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو ایسے بیمار و معذور اور انتہائی بوڑھے شخص کے لیے کسی عورت کی اقتداء میں نماز ادا کرنا درست نہیں ہے اگرچہ گھر پر ہی عورتوں کے لیے جماعت کا نظم ہو تب بھی ایسے شخص کے لیے عورت کی اقتداء میں خواہ اپنی بیٹی پوتی یا نواسی ہی کیوں نہ ہو ان کی امامت میں تراویح پڑھنا درست نہیں ہے۔
قال الأمام النووي رحمة الله عليه: واتَّفَقَ أصْحابُنا عَلى أنَّهُ لا تَجُوزُ صَلاةُ رَجُلٍ بالِغٍ ولا صَبِيٍّ خَلْفَ امرأة …. وسَواءٌ فِي مَنعِ إمامَةِ المَرْأةِ لِلرِّجالِ صَلاةُ الفَرْضِ والتَّراوِيحِ وسائِرُ النَّوافِلِ هَذا مَذْهَبُنا ومَذْهَبُ جَماهِيرِ العُلَماءِ مِن السَّلَفِ والخَلَفِ رَحِمَهُمُ اللَّهُ وحَكاهُ البَيْهَقِيُّ عَنْ الفُقَهاءِ السَّبْعَةِ فُقَهاءِ المَدِينَةِ التّابِعِينَ وهُوَ مَذْهَبُ مالِكٍ وأبِي حَنِيفَةَ وسُفْيانَ وأحْمَدَ وداوُد (المجموع:٢٥٥/٤)
*بحر المذهب:٢٢٦/٢
*البيان :٣٩٨/٢
*المهذب :