فقہ شافعی سوال نمبر – 1072
فقہ شافعی سوال نمبر / 1072
ایسے جنگلی جانور جو کھیتی کی فصل کو برباد کردیتے ہیں ان جانوروں کو مارنے کا کیا حکم ہے؟
غیر محترم جانور اگر نقصان دہ ہیں جیسے باولا کتا اور دیگر تکلیف دہ حیوانات تو ان کو مارنے میں کوئی حرج نہیں۔ ایسے ہی وہ محترم جانور جیسے ہرن خرگوش جس سے فائدہ اٹھایا جاتا ہو لیکن کھیتی کو نقصان پہنچاتے ہوں ، ایسے جانوروں کو نقصان پہنچانے کی وجہ سے مارنا جائز ہے۔
اصحاب فقہ المنہجی فرماتے ہیں: الصنف الثالث (البهائم غير المحترمة): وهذه البهائم غير المحترمة، كالكلب العقور، ومختلف الحيوانات المؤذية، فلا يلزم الإنسان بشيء مما ذكرنا نحوها، إذ لا حَرَج في قتلها ما دامت كذلك. (الفقه المنهجي: ١٨٧/٤)
شیخ الاسلام زکریا انصاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: يَجُوزُ) لِلْمَصُولِ عَلَيْهِ وَغَيْرِهِ (دَفْعُ كُلِّ صَائِلٍ مِنْ آدَمِيٍّ) مُسْلِمٍ أَوْ كَافِرٍ حُرٍّ أَوْ رَقِيقٍ مُكَلَّفٍ أَوْ غَيْرِهِ (وَبَهِيمَةٍ عَنْ كُلِّ مَعْصُومٍ مِنْ نَفْسٍ وَطَرَفٍ) وَمَنْفَعَةٍ (وَبُضْعٍ وَمُقَدِّمَاتِهِ) مِنْ تَقْبِيلٍ وَمُعَانَقَةٍ وَنَحْوِهَا (وَمَالٍ وَإِنْ قَلَّ) … فَإِنْ أَتَى الدَّفْعُ عَلَى نَفْسِهِ فَلَا ضَمَانَ بِقِصَاصٍ وَلَا دِيَةٍ وَلَا كَفَّارَةٍ وَلَا قِيمَةٍ كَمَا صَرَّحَ بِهِ الْأَصْلُ؛ لِأَنَّهُ مَأْمُورٌ بِدَفْعِهِ وَبَيْنَ الْأَمْرِ بِالْقِتَالِ، وَالضَّمَانِ مُنَافَاةٌ. (أسنى المطالب:٤ / ١٦٦)
علامہ خطیب شربینی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:وَمَا فِيهِ نَفْعٌ وَمَضَرَّةٌ لَا يُسْتَحَبُّ قَتْلُهُ لِنَفْعِهِ، وَلَا يُكْرَهُ لِضَرَرِهِ. (مغني المحتاج: ١٥١/٦)