فقہ شافعی سوال نمبر – 1078
فقہ شافعی سوال نمبر / 1078
امام دوسرے سجدے کے بعد قعدہ اخیرہ میں پہنچ جائے اور مقتدی دوسرے سجدہ میں کچھ دیر (پندرہ بیس سیکنڈ) تک مشغول رہے تو اتنی تاخیر کرنے کا کیا مسئلہ ہے؟
امام کی اقتداء میں نماز ادا کرتے وقت امام کی متابعت کرنا واجب ہے بغیر کسی عذر کے نماز کے ارکان میں امام سے پیچھے نہ رہے امام کے تشہد اخیر میں آنے کے بعد دس پندرہ سیکنڈت کے بعد امام کے ساتھ مل جائیں تو کوئی حرج نہیں ہے بہت زیادہ تاخیر کرنے سے مقتدی کی نماز باطل ہوجائے گی
فَصْلٌ تَجِبُ مُتَابَعَةُ الْإِمَامِ فِي أَفْعَالِ الصَّلَاةِ بِأَنْ يَتَأَخَّرَ ابْتِدَاءُ فِعْلِهِ عَنْ ابْتِدَائِهِ وَيَتَقَدَّمُ عَلَى فَرَاغِهِ مِنْهُ. [الخطيب الشربيني، مغني المحتاج إلى معرفة معاني ألفاظ المنهاج، ٥٠٥/١]
فَإنْ تَخَلَّفَ بِغَيْرِ عُذْرٍ نَظَرْتَ فَإنْ تَخَلَّفَ بِرُكْنٍ واحِدٍ لَمْ تَبْطُلْ صَلاتُهُ عَلى الصَّحِيحِ المَشْهُورِ وفِيهِ وجْهٌ لِلْخُراسانِيَّيْنِ أنَّها تَبْطُلُ وإنْ تَخَلَّفَ بِرُكْنَيْنِ بَطَلَتْ بِالِاتِّفاقِ لِمُنافاتِهِ لِلْمُتابَعَةِ قالَ أصْحابُنا ومِن التَّخَلُّفِ بِلا عُذْرٍ أنْ يَرْكَعَ الإمامُ فَيَشْتَغِلَ المَأْمُومُ بِإتْمامِ قِراءَةِ السُّورَةِ قالُوا وكَذا لَوْ اشْتَغَلَ بِإطالَةِ تَسْبِيحِ الرُّكُوعِ والسُّجُودِ (المجموع:٢٣٥/٤)