فقہ شافعی سوال نمبر – 1079
فقہ شافعی سوال نمبر / 1079
مرنے والے کی تصوير رکھنے کا کیا مسئلہ ہے؟
انتہائی شدید ضرورت کے بغیر کسی بھی جان دار کی تصویر کھینچنا، بنانا، یا موبائیل و کیمپوٹر میں محفوظ رکھنا جائز نہیں ہے، اس پر حدیث میں بہت سی وعیدیں وارد ہوئی ہیں، لہذا زندہ یا مردہ شخص کی تصویر رکھنا جائز نہیں ہے، اس لیے اسلام میں تصویر کشی اور تصویر سازی کو سختی سے منع کیا گیا ہے۔
قال العلامة الماوردي رحمة الله عليه :أنْ تَكُونَ صُوَرَ ذاتِ أرْواحٍ مِن آدَمِيٍّ أوْ بَهِيمَةٍ فَهِيَ مُحَرَّمَةٌ وصانِعُها عاصٍ لِما رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ لعن المصور، وقال:يؤتي بِهِ يَوْمَ القِيامَةِ فَيُقالُ لَهُ انْفُخْ فِيهِ الرُّوحَ، ولَيْسَ بِنافِخٍ فِيهِ أبَدًا (ويَحْرُمُ) ولَوْ عَلى نَحْوِ أرْضٍ… (تَصْوِيرُ حَيَوانٍ) وإنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ نَظِيرٌ كَما مَرَّ لِلْوَعِيدِ الشَّدِيدِ عَلى ذَلِكَ (نهاية المحتاج :٣٧٦/٦)
*بحر المذهب :٥٣٦/٩
*النجم الوهاج:٣٨٣/٧
*مغني المحتاج :٤٠٩/٤