فقہ شافعی سوال نمبر – 1090
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1090
جمعہ کے دن زوال کے بعد جمعہ کی نماز سے پہلے ٹرین، بس، فلایٹ سے سفر کرنے کا کیا مسئلہ ہے؟
اگر زوال کے بعد جمعہ سے پہلے ٹرین بس یا فلایٹ ہو تو ایسے شخص کے لیے سفرکرنا حرام ہے، اگر جمعہ سے پہلے سفر کرنا بہت ضروری ہو فلایٹ یا ٹرین سے سفر کرنا ہو تو بہتر یہ ہے کہ صبح صادق سے پہلے ہی گھر سے نکل کر اسٹیشن یا ایرپورٹ پہنچ جائے۔ اگر یہ ممکن نہ ہو اور نہ جمعہ بعد سفر کرنا ممکن ہو اور سفر نہ کرنے کی صورت میں اسے سواری کے چھوٹنے کی وجہ سے سخت تکلیف یا بھاری نقصان (ٹکٹ) کا امکان ہو تو پھر مجبوری کی وجہ سے جمعہ کی نماز سے پہلے سفر کرنے کی گنجائش ہے عمدا جمعہ کی نماز سے جمعہ چھوڑ کر سفر کرنا حرام ہے
امام نووی ؒ فرماتے ہیں: وحَيْثُ قُلْنا: يَحْرُمُ، فَلَهُ شَرْطانِ. أحَدُهُما: أنْ لا يَنْقَطِعَ عَنِ الرُّفْقَةِ، ولا يَنالُهُ ضَرَرٌ فِي تَخَلُّفِهِ لِلْجُمُعَةِ. فَإنِ انْقَطَعَ، وفاتَ سَفَرُهُ بِذَلِكَ، أوْ نالَهُ ضَرَرٌ، فَلَهُ الخُرُوجُ بَعْدَ الزَّوالِ بِلا خِلافٍ (روضة الطالبين: ١٩٥)
*حاشیة البجيرمى: ٣٨٩/١ *العزيز: ٣٠٥/٢ *النجم الوهاج:٤٥٢/٢ *المهمات: ٤٠٠/٣