فقہ شافعی سوال نمبر – 1093
فقہ شافعی سوال نمبر / 1093
اگر کسی وجہ سے حکومت کی طرف سے یہ حکم جاری کیا جائے کہ مطاف میں صرف عمرہ کرنے والوں کو جانے کی اجازت ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو طواف وداع اوپری حصہ سے کرنا لازم ہو تو کیا یہ فاصلہ طویل ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگ تکلیف و مشقت کی بناء پر طواف وداع کے بجائے مکہ سے نکلنے سے عین وقت پہلے کوئی عمرہ کرے جس میں طواف و سعی سے فارغ ہوجائے اور حلق سے پہلے طواف وداع سے فارغ ہوجائے تو اس طرح کرنے کی گنجائش ہے يا نہیں؟
حالات کے پیش نظر مطاف چوں کہ صرف معتمرین کے لیے کھلا ہے اور معتمرین کے علاوہ کسی کو نیچیے اترنے کی اجازت نہیں ہے ایسی صورت میں اگر کوئی مکہ سے عین نکلنے سے پہلے عمرہ کرے اور اس میں طواف و سعی سے فارغ ہوجائے اور حلق سے پہلے طواف وداع سے فارغ ہوجائے تو اس کی گنجائش نہیں ہے اسلئے کہ طواف وداع کا اطلاق تمام مناسک حج کو ادا کرنے کے بعد ہوتا ہے اور ان مناسک میں سے ایک نسک حلق باقی رہا اسلیے اس کی کنجائش نہیں ہے۔ البتہ اگر سعی کے بعد باہر نکلنے سے پہلے کچھ بال کاٹ دے اور اس کے بعد طواف وداع کرے تو گنجائش ہوگی
علامہ سلیمان جمل رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں: ولا يَجُوزُ أيْضًا بَعْدَ طَوافِ وداعٍ، بَلْ لا يُتَصَوَّرُ وُقُوعُهُ بَعْدَهُ كَما قالاهُ؛ لِأنَّهُ لا يُسَمّى طَوافَ وداعٍ إلّا إنْ كانَ بَعْدَ الإتْيانِ بِجَمِيعِ المَناسِكِ ومِن ثَمَّ لَوْ بَقِيَ عَلَيْهِ شَيْءٌ مِنها جازَ لَهُ الخُرُوجُ مِن مَكَّةَ بِلا وداعٍ لِعَدَمِ تَصَوُّرِهِ فِي حَقِّهِ حِينَئِذٍ (حاشية الجمل:٤/ ١٢١) حاشية الشرواني و العبادي: ٤/ ٩٩ تحفة المحتاج: ٢/ ٥٧ الغرر البهية: ٤/ ٢٥٢ أبحاث هيئة كبار العلماء:٧/٤٥٠