فقہ شافعی سوال نمبر – 1113
فقہ شافعی سوال نمبر / 1113
لو برڈز طوطے وغیرہ پنجرے میں بند کر کے پالنے کا شرعاً کیا حکم ہے؟
پرندوں کو پنجرے میں پالنا اس شرط کے ساتھ جائز ہے کہ ان کی دیکھ بھال اور کھانے پینے کا خیال رکھ سکتے ہوں بسا اوقات پرندوں کو دوائی لگانے کی بھی ضرورت پڑتی ہے، اگر ان تمام ضروریات کو پورا کیا جاسکتا ہو تو پھر پالنے کی اجازت ہے اگر کسی بھی طرح کی کوتاہی کا اندیشہ ہو تو نہ پالنا بہتر ہے
عن انس رض قال کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احسن الناس خلقا وکان لی اخ یقال لہ۔ابو عمیر ۔قال ابا عمیر مافعل النغیر ۔قال :وکان یلعب بہ۔قال النووی:النغیر ھو طائرصغیر ۔وفی ھذالحدیث فوائدکثیرۃ جدا منھا ۔۔وجواز لعب الصبی بالعصفور وتمکین الولی ایاہ من ذلک (شرح مسلم:2/210)
لیس ذلک حرج اذالم یظلم واحسن الیھا فی طعامہ وشرابہ سواء کانت ببغاء او حماما اودجاجا او غیرذلک بشرط الاحسان الیھا وعدم ظلمھا ۔وسواء کانت فی خوض اواقفاص او احواض ماء کالسمک فتح الباری :13/746 التھذیب:4/425 الفتاوی المھمۃ:942