فقہ شافعی سوال نمبر – 1119
فقہ شافعی سوال نمبر / 1119
فاقد الطہورین شخص اذان ہوتے ہی(اول وقت میں) نماز ادا کرے گا یا آخر وقت تک پانی ملنے یا تیمم کے لیے مٹی دستیاب ہونے کا انتظار کرے گا؟
فاقد الطہورين شخص پانی یا مٹی کو تلاش کرے گا اگر دونوں (پانی یا مٹی) ملنے کی امید ختم ہوچکی ہو تو اول وقت میں نماز پڑھ سکتا ہے اگر نماز قضا ہونے سے پہلے پانی یا مٹی ملنے کا یقین ہو تو آخیر وقت تک انتظار کرے گا ہاں اگر شروع ہی میں پانی نہ ملنے کا یقین ہو تو اول وقت میں نماز پڑھ سکتا ہے
قال الشيخ سليمان الجمل رحمة الله عليه: ولا يُشْتَرَطُ لِصِحَّةِ صَلاتِهِ ضِيقُ الوَقْتِ بَلْ إنّما يَمْتَنِعُ عَلَيْهِ الصَّلاةُ ما دامَ يَرْجُو أحَدَ الطَّهُورَيْنِ (حاشية الجمل:١\٢٢٩)
لا يَخْفى أنَّهُ لا بُدَّ مِن طَلَبِهِما… فَإذا طَلَبَ ولَمْ يَجِدْ واحِدًا مِنهُما فَإنْ وصَلَ إلى حَدِّ اليَأْسِ عادَةً مِن أحَدِهِما صَلّى ولَوْ أوَّلَ الوَقْتِ وإلّا لَمْ يُصَلِّ إلّا بَعْدَ ضِيقِ الوَقْتِ (حاشية الشرواني مع تحفة المحتاج: ١\٣٧٨)
حاشية البجيرمي على شرح المنهج :١\١٢٨ نهاية المحتاج: ١\٣١٨